کراچی: DLHفوڈز کے گودام میں محنت کشوں کا استحصال انتہاؤں پر

رپورٹ: |ورکر نامہ|
ڈی ایل ایچ فوڈز کاسائیٹ گودام مزدوروں کے لیے جیل بنا دیا گیا ہے۔ صرف 35مزدور روزانہ 5سے15کنٹینرز لوڈ اور ان لوڈ کرتے ہیں جبکہ تنخواہ صرف 10000روپے ماہوار ہے۔ تفصیلات کے مطابق چین کی چاکلیٹ بنانے والی کمپنی DLHفوڈز کا ایک گودام کراچی سائیٹ ایریا میں ہے جس میں صرف35مزدور کام کرتے ہیں ۔ ان مزدوروں کو جیل کی بیرک کی طرح کی رہائش دی گئی ہے ان مزدوروں کے رہنے کے لیے صرف دو کمرے ہیں جہاں وہ بھیڑوں کی طرح بند کر دیے جاتے ہیں ۔ ان مزدوروں کو ٹھیکیداری نظام کے تحت ملازمت دی گئی ہے۔ ان مزدوروں کے پاس اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کے وہ کس کمپنی کے لیے کام کرتے ہیں۔ان ملازمین کو سوشل سیکیورٹی کارڈز اور EOBIکارڈز جاری نہیں کیے گئے ۔ کام کرنے کے اوقات کار کا کوئی نظام نہیں ہے۔ رات دن ان سے کام لیا جاتا ہے۔ زیادہ تر مزدوروں کا تعلق بلوچستان اور اندرون سندھ سے ہے۔

ٹھیکیدار جس کا نام سجاد ہے  سے اس متعلق سوال کرنے پر اس نے ورکر نامہ کے نمائندے کے سامنے غلط بیانی سے کام لیا اور کمپنی کے دفتر کا پتہ تک غلط بتایا۔ اس کا کہنا تھا کہ کمپنی کا ہیڈ آفس نرسری پر واقع ہے جبکہ در حقیقت یہ کراچی انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر واقع ہے۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ کوئی سرکاری ادارہ ان کی داد رسی نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کی تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ ان کو قابل رہائش کمرے فراہم کیے جائیں۔

Comments are closed.