سوال۔ مارکس ازم ‘لینن ازم‘اور ٹراٹسکی ازم کیا ہیں؟

جواب۔ یہ اصطلاح عام طورپر انقلابی مارکسسٹوں کیلئے استعمال کی جاتی ہے(ایسے لوگ جو سمجھتے ہیں کہ موجودہ نظام کی جگہ ایک نیا نظام نافذ کرنا ضروری ہے) اس کے برعکس اصلاح پسند یہ سمجھتے ہیں کہ سرمایہ داری نظام کو رحم دل اور شریف النفس بنایا جا سکتا ہے جو ظاہر ہے کہ ناممکن ہے۔ لینن ازم حقیقتاًمارکس کے تصورات کے سامراجی عہد(یعنی مالیاتی سرمائے اور اجارہ داریوں کے غلبے اور نو آبادیاتی دنیا پر بڑی طاقتوں کے مکمل تسلط کا دور)تک توسیع کے علاوہ اور کچھ نہیں۔
لیکن مارکس ازم یا لینن ازم کے حوالے سے ابھی تک کچھ پراگندگی پائی جاتی ہے۔کچھ لوگ سٹالن اور ماؤ کے جبکہ دوسرے لوگ ٹراٹسکی کے پیرو کار ہیں۔ سٹالن اور ماؤ مارکسسٹ نہیں تھے بلکہ درحقیقت وہ مارکس ازم کے نظریات کے مسخ شدہ اور زوال پذیر رجحانات کی نمائندگی کرتے تھے کیونکہ ان کے نظام میں ریاست مزدوروں کے جمہوری کنٹرول کی بنیاد پر قائم نہیں تھی بلکہ بیورو کریٹوں کے آمرانہ غلبے کی بنیادپر قائم تھی۔ جو مزدور ریاست کے بدن سے طفیل خوروں کی طرح چمٹے ہوئے تھے۔
ٹراٹسکی ازم(جس نے 1924 ء میں لینن کی وفات کے بعد سٹالن کی رجعتی پالیسیوں سے اختلاف کرنے والوں کی راہنمائی کی تھی)درحقیقت مارکس ازم اور لینن ازم کا ہی تسلسل ہے لیکنبہت سے لوگ ٹراٹسکی ازم کی اصطلاح خود کو سٹالنسٹوں سے الگ کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔بہت سے مارکسسٹ ٹراٹسکی ازم کو مارکس ازم اور لینن ازم کا تسلسل سمجھنے کے باوجودخود کو مارکسسٹ لیننسٹ کہلوانے پر اکتفاء کرتے ہیں کیونکہ اس کے پیروکاروں میں سے بہت سوں نے ایسی جنونی اور الٹرالیفٹ پالیسیاں اپنائی ہیں کہ ان سے ٹراٹسکی ازم کا نام بدنام ہوا ہے۔ ٹراٹسکی نے مارکسسٹ نظرئیے کیلئے جو خدمات سرانجام دی ہیں ان میں سے دو انتہائی اہم ہیں۔اول‘ سٹالن ازم کی نوعیت کا سائنسی تجزیہ اور دوئم‘ انقلاب مسلسل کا نظریہ جو نوآبادیاتی دنیا کے حوالے سے خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔