خضدار: محنت کشوں کے عالمی دن پر ریلیاں اور جلسہ

|رپورٹ: نوروز زہری|

ملک کے دیگر شہروں کی طرح خضدار میں بھی یوم مئی انقلابی جذبے کے ساتھ منایا گیا۔ مختلف اداروں کے محنت کش ریلیوں کی شکل میں آزادی چوک جلسہ گاہ میں پہنچے۔ یوم مئی کے اس مرکزی جلسے سےمختلف ٹریڈ یونینز کے عہدیداران نے تقریر کی اور شہدا ئے شکاگو کو سرخ سلام پیش کیا۔

مقررین نے محنت کشوں کی جڑت اور اتحاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ شہدا ئےشکاگو ہمارے لیے زندہ مثال ہیں۔ ان کی راہ پر چل کر ہم اپنے مطالبات منوا سکتے ہیں۔ بلوچستان کی تمام یونینز  مل کر ہی معاشرے کے محنت کش عوام کے مسائل حل کرسکتے ہیں۔ مقررین نے  جہاں محنت کشوں کے اتحاد پر زور دیا وہیں حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا  کہ اگر خضدار کے مزدوروں کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو ہم کمشنری کو آگ لگا دینگے۔

مزدور رہنما جاوید احمد نے کہا کہ انقلاب کے تین نشان طلبہ، مزدور اور کسان؛ ہمیں اس نعرے کو پھر سے زندہ کرنے کی ضرورت ہے اور مل کر معاشرے کو مسائل سے پاک کرنا ہے۔ جاوید احمد نے  پیرامیڈیکل اسٹاف  پر حکومتی تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ محنت کشوں اور بالخصوص خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا کر مزدور دشمنی کا ثبوت دیا ہے۔ مزید اپنی بات جاری رکھتے ہوئے جاوید احمد نے  حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمیں اور کچھ نہیں چاہیے  ہمیں صرف اور صرف مفت اور معیاری تعلیم اور صحت کے سہولیات دی جائے۔

تقریب کے اختتام پر محنت کشوں کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک قرارداد پیش کی جس کو متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

جلسے کے اختتام پر ریڈ ورکرز فرنٹ کے طرف سے شائع کیا گیا لیف لیٹ تقسیم کیا گیا جسے مزدوروں نے بہت سراہا اس کے علاوہ ریڈ ورکرز فرنٹ کے طرف سے مزدور نمائندوں سے بھی ملاقات ہوئی جس میں محنت کشوں کے مسائل زیر بحث آئے۔

Tags: × ×

Comments are closed.