کوئٹہ: مرک فیکٹری میں محنت کشوں کا استحصال اپنی انتہاؤں پر

رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ 
مرک گروپ ایک ملٹی نیشنل کمپنی ہے جو کہ پاکستان کے دوسرے بڑے شہروں سمیت کوئٹہ میں بھی اپنی مصنوعات تیار کر رہا ہے۔ مرک فیکٹری کوئٹہ میں محنت کش پانچ مختلف شعبوں میں کام کررہے ہیں اور ان شعبہ جات کو ٹھیکیداری کے مزدور دشمن نظام کے تحت چلایا جا رہا ہے جن میں اکثریت ڈیلی ویجز ملازمین کی ہے۔

یہ ڈیلی ویجز ملازمین انتہائی ناگفتہ بہ صورتحال میں کام کر نے پر مجبور ہیں اور ان محنت کشوں کے ساتھ ہر حوالے سے ناروا سلوک روا رکھا جاتا ہے۔ خصوصاً اوقات کار کے حوالے سے کمپنی کی طرف سے تین شفٹوں کی مد میں معاوضہ ملتا ہے مگر کمپنی کی افسر شاہی ان ڈیلی ویجز محنت کشوں سے دو شفٹوں میں کام لیتی ہے اور تیسری شفٹ کے پیسے ہڑپ کر جاتی ہے۔ آٹھ گھنٹوں کی تین شفٹوں کی بجائے دو شفٹوں میں کام لیا جاتا ہے، جس میں ایک شفٹ صبح 7 بجے سے رات 8 بجے اور دوسری شفٹ رات 8 بجے سے صبح 7 بجے تک چلتی ہے۔

یہاں پر ڈیلی ویجز محنت کشوں کو پوری شفٹ میں کام کرنے پر ٹھیکیدار کی طرف سے صرف 590 روپے ملتے ہیں۔ ہفتہ اور اتوار کی چھٹی نکال کر ڈیلی ویجز محنت کشوں کی ماہانہ اُجرت صرف 12 ہزارروپے کے لگ بھگ بنتی ہے جو کہ سرکاری طور پر اعلان کردہ کم از کم اجرت سے بھی کم ہے۔ ڈیلی ویجز محنت کش کو کسی بھی ہنگامی اور حادثاتی صورتحال میں کسی قسم کا بھی حادثاتی یا اضافی الاؤنس نہیں دیا جاتا۔ ڈیلی ویجز محنت کشوں کے لئے یونین سازی پر پابندی کے باعث وہ اپنے حقوق کے لئے آواز بھی نہیں اُٹھا سکتے اور نہ ہی مستقل ملازمین کے ساتھ کوئی تعلق رکھ سکتے ہیں بصورت دیگر اُن کا کنٹریکٹ ختم کر دیا جاتا ہے۔

Comments are closed.