کارل مارکس: عظیم انسان، مفکر اور انقلابی!
5 مئی کو کارل مارکس کی پیدائش کے دو سو سال مکمل ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام بحران کا شکار ہے اور محنت کش طبقہ اپنا مقدر اپنے ہی ہاتھوں میں لینے کی خاطرمیدان عمل میں اتر رہا ہے
5 مئی کو کارل مارکس کی پیدائش کے دو سو سال مکمل ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ نظام بحران کا شکار ہے اور محنت کش طبقہ اپنا مقدر اپنے ہی ہاتھوں میں لینے کی خاطرمیدان عمل میں اتر رہا ہے
|تحریر: آدم پال| 1883ء میں جب لندن میں کارل مارکس کی وفات ہوئی تو اسے لندن کے ہائی گیٹ قبرستان میں اس کی بیوی کے ساتھ دفن کیا گیا جو دو سال قبل وفات پا گئی تھی۔ اس موقع پر مارکس کے چند قریبی ساتھی موجود تھے جن میں اس […]
آج نوجوان نسل کو دوبارہ بھگت سنگھ، جو محض 23سال کی عمر میں پھانسی کے پھندے پر جھول گیاتھا، کی جدوجہد اور خاص طورپر نظریات سے سیکھنا ہوگا اور جلد بازی، ہیروازم اور موقع پرستی سے بچتے ہوئے مارکسزم کے درست نظریات اور لائحہ عمل کو اپنانا ہوگا
انسانی تاریخ کا کوئی اور ایسا واقعہ نہیں ہے جس کے بارے میں اتنے جھوٹ بولے گئے ہوں، اتنے بہتان لگائے گئے ہوں، جتنے کہ انقلاب روس پر لگائے جاتے ہیں۔ ہم یہاں پر ایلیکس گرانٹ کی مرتب کردہ، بالشویکوں اور اکتوبر انقلاب کے بارے میں بولے جانے والے دس مشہور ترین صریح جھوٹوں پر مبنی فہرست شائع کر رہے ہیں
انقلاب روس کے سو سال پر پوری دنیا میں اس عظیم انقلاب کی یاد میں تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔ دوسری جانب محنت کش طبقے کی اس میراث پر سرمایہ داروں اور ان کے گماشتوں کی جانب سے حملوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ بھی پوری شدت کے […]
|تحریر: آدم پال| 1917ء کا انقلابِ روس انسانی تاریخ کا سب سے اہم واقعہ ہے۔ اس انقلاب کے بعدمحنت کش طبقے نے کرۂ ارض کے ایک وسیع حصے پرصدیوں سے رائج طبقاتی نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے ایک مزدور ریاست قائم کی تھی۔ لینن اور ٹراٹسکی کی قیادت میں برپا […]
روس اور عالمی انقلاب دونوں کی کامیابی کا انحصار دو یا تین دن کی لڑائی پر ہے۔
1917ء میں روس میں برپا ہونے والے عظیم بالشویک انقلاب کو اس سال ایک صدی مکمل ہو گئی ہے۔ ایک سوسال قبل ہونے والے انسانی تاریخ کے ان اہم ترین واقعات میں محنت کش طبقے نے اقتدار پر قبضہ کیا تھا اور کئی صدیوں سے جاری امیر اور غریب پر مبنی طبقاتی نظام کا مکمل خاتمہ کر دیا تھا
|تحریر: لیون ٹراٹسکی، ترجمہ: اسد پتافی| 1917ء کے پہلے دوماہ میں روس پر ابھی رومانوف خاندان کی ہی بادشاہت تھی۔ صرف آٹھ ماہ بعد بالشویک اقتدار میں آ چکے تھے۔ سال کے آغاز پر بہت ہی کم لوگ ان کو جانتے تھے، اور جب وہ برسرِ اقتدار آئے تو ان کی […]
25 جون 2017ء کو پاکستان کے سب سے بڑے اور بااثر انگریزی اخبار نے ’’ نئے روس کے پرانے بالشویک‘‘ کے عنوان سے کسی بورس سٹریملن کا ایک لمبا چوڑا مضمون شائع کیا ۔ اس مضمون کا مقصد حال ہی میں شائع ہونے والی ٹراٹسکی کی کتاب ’’سٹالن‘‘ کے نئے ایڈیشن کا تنقیدی جائزہ لینا تھا جسے ’’WellRed Books‘‘ نے شائع کیا ہے اور راقم نے اس کی ادارت کی ہے
تحریر: وی آئی لینن (یہ مضمون لینن نے 26جون 1917ء کو لکھا جب ردانقلابی عبوری حکومت بالشویک پارٹی کے خلاف کاروائیاں کرنے کی حکمت عملی ترتیب دے رہی تھی جس کی وجہ بالشویک پارٹی کی جنگ جاری رکھنے کی حکومتی پالیسی کی مخالفت اور عبوری حکومت کی عوامی مسائل کو […]
اس سے قطع نظر کہ بالشویزم کے بارے میں کوئی کیا سوچتا ہے، یہ حقیقت ناقابل تردید ہے کہ روسی انقلاب انسانی تاریخ کے عظیم ترین واقعات میں سے ایک ہے اور بالشویکوں کا اقتدار عالمی اہمیت کا حامل مظہر ہے
یہ تقریر لیون ٹراٹسکی نے روس پہنچنے کے ایک دن بعد 5 مئی 1917ء کو پیٹروگراڈ سوویت کی میٹنگ کے موقع پر کی
اس ایک کتاب کی اہمیت کو کم کرنے اور اس کو غلط ثابت کرنے کیلئے جتنی کتابیں لکھی گئی ہیں، انسانی تاریخ میں کسی اور کتاب کے خلاف ایسا نہیں ہوا۔ انکی تعداد ہزاروں میں ہے. آج ان تمام کتابوں اور مصنفوں کا کوئی نام بھی نہیں جانتا جن پر داس کیپیٹل کا ’’رد‘‘ لکھنے کی وجہ سے داد و تحسین کے ڈونگرے برسائے گئے تھے