خیبر پختونخوا: کرونا وائرس اور حکومتی بے حسی کا شکار بنتا نرسنگ سٹاف

|منجانب: ریڈ ورکرز فرنٹ،کے پی کے|

ریڈ ورکرز فرنٹ کے پی کے، کے نمائندے سے بات چیت کرتے ہوئے ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے پی کے، کے صوبائی صدر فضل مولا نے بتایا کہ اس وقت صوبے بھر میں کرونا کے مریضوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہیں اور روزانہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ متاثر ہو رہے ہیں۔ لیکن اس حوالے سے حکومت انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ حکومت کے جانب سے نرسز کو کہا جا رہا ہے کہ ایک ماسک 15 دن استعمال کرو جو کہ میڈیکل سٹاف کے ساتھ بھیانک مذاق اور ظلم ہے۔ نرسز کو کوئی حفاظتی سامان نہیں دیا جا رہا اور انہیں بغیر حفاظتی سامان کے ڈیوٹی پر مجبور کیا جا رہا ہے جسکی وجہ سے سینکڑوں نرسنگ سٹاف کورونا کا شکار ہو گیا ہے۔

ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے پی کے، کے صوبائی صدر فضل مولا نے مزید بتایا کہ اس وقت وہ خود بھی کرونا کا شکار ہیں اور سخت تکلیف سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے بار بار حکومت سے حفاظتی سامان کا مطالبہ کیا ہے لیکن بجائے اس کے کہ حکومت ہمیں حفاظتی سامان مہیا کرے الٹا حکومت ہمیں دھمکیاں دے رہی ہے کہ ہمیں نوکری سے نکال دیا جائے گا۔ اس حوالے سے اپنے حقوق کے لئے آواز اٹھانے پر ہمارے چار نرسز کو نوکری سے نکالا گیا ہے جن کے کیسز ابھی تک عدالت میں چل رہے ہیں۔ فضل مولا نے کہا کہ حکومت سے ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام میڈیکل سٹاف کو فوری طور پر حفاظتی سامان مہیا کیا جائے کیونکہ حفاظتی سامان کے بغیر ڈیوٹی پر جا نا خود کشی کے مترادف ہے۔ اس کے علاوہ تمام میڈیکل سٹاف کو ہارڈ زون الاونس بھی دیاجائے۔

آخر میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے پی کے، کے صوبائی صدر فضل مولا نے ریڈ ورکرز فرنٹ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ریڈ ورکرز فرنٹ نے ہمیشہ ہماری آواز کو پورے پاکستان کے محنت کشوں تک پہنچایا ہے۔ یہ مسلسل اس حوالے سے ہمارے ساتھ رابطے میں رہے ہیں اور قوی امید ہے کہ یہ ساتھ آنے والے عرصے میں مزید مضبوط ہو گا۔

Comments are closed.