لاہور: بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول ٹیچرز دس ماہ سے تنخواہوں سے محروم!

|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|

ہزاروں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی ٹیچرز گذشتہ دس ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں۔ کرونا نے مشکلات میں کئی گنا اضافہ کر دیا ہے۔ گھروں میں فاقے ہیں۔ حکومت فی الفور تنخواہیں ادا کرے۔

بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے ایک ٹیچر نے ریڈ ورکرز فرنٹ کے کارکن سے بات کرتے ہوئے بتایا کی بیکس ٹیچرز پورے پاکستان میں بچوں کو پڑھا رہے ہیں جن کی کل تعداد بارہ ہزار کے قریب ہے اور یہ پروجیکٹ فیڈرل گورنمنٹ کے زیر نگرانی ہے۔ گورنمنٹ ان کو ماہوار آٹھ ہزار تنخواہ دیتی ہے جو کہ خود حکومتی اعلان کردی کم از کم اجرت سے کہیں کم ہے۔ اس کم اجرت میں ان کا پہلے سے ہی گزارا نہیں ہو پا تا تھا اور اب ستم ظریفی یہ ہے کہ آٹھ ہزار تنخواہ بھی گزشتہ دس ماہ سے بند ہے اور گورنمنٹ پیسے نہ ہو نے کا ڈرامہ کرتی آ رہی ہے جبکہ دوسری طرف اسی گورنمنٹ کے پاس سرمایہ داروں کو دینے کے لیے اربوں روپے موجود ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ان کی مشکلات میں بہت اضافہ ہوا ہے اور بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے ٹیچرز فاقے کاٹنے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔

ریڈ ورکرز فرنٹ اس مشکل گھڑی میں بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے ٹیچرز کے ساتھ کھڑا ہے اور گورنمنٹ سے مطالبہ کرتا ہے بیکس ٹیچرز کو فی الفور دس ماہ کی تنخوائیں دی جائیں اور ان کی نوکریاں مستقل کر کے انہیں معاشی تحفظ فراہم کیا جائے۔

Comments are closed.