مردان: فلپ مورس فیکٹری کے مزدور جبری برطرفیوں اور دیگر مظالم کیخلاف سراپا احتجاج

|رپورٹ: ابراراللہ، صدر محنت کش لیبر فیڈریشن|
فلپ مورس پاکستان لمیٹڈ ورکرز چار دن سے فیکٹری کے سامنے دھرنا دئیے ہوئے ہیں۔ فلپ مورس پاکستان لمیٹڈ ورکرز کو قانونی حقوق نہیں دے رہی اور مسلسل ورکرز پر ظلم اور جبر کر رہی ہے۔ فلپ مورس منجمنٹ سیزنل ورکرز کو9 ماہ کی بجائے تقریباً ایک ماہ کے لئے کام پر بلاتے ہیں جس کی وجہ سے سیزنل ورکرز تنگ آگر کمپنی سے پیکج کا مطالبہ کر رہے تھے کہ سیزنل ورکرز کو پیکج دیا جائے جس پر کمپنی انتظامیہ نے ورکرز نمائندوں کے ساتھ DRC جرگہ میں فیصلہ کیا کہ 2019 ء کے سیزن سے پہلے سیزنل ورکرز کو بہترین پیکج دیں گے اور تمام معطل پرمننٹ ورکرز کو بحال کریں گے۔ اس سے قبل کمپنی انتظامیہ نے 312 پرمننٹ ورکرز کو بغیر کسی وجہ کے نوکری سے فارغ کیا تھا جس پر تمام پرمننٹ اور سیزنل ورکرز فلپ مورس GLT فیکٹری اسماعلیہ مردان کے سامنے دھرنا دئیے ہوئے ہیں اور حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ تمام پرمننٹ ورکPhilip Morris Mardanرز کو بحال کیا جائے اور سیزنل ورکرز کو معاہدے کے مطابق پیکج دیا جائے۔
ابراراللہ صدر محنت کش لیبر فیڈیشن، نیازعلی اور شفیق الزمان سمیت تمام مزدور حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ فلپ مورس مزدوروں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ فلپ مورس ورکرز نے اس کمپنی میں 37 سالوں تک کام کیا اور اب منجمنٹ ورکرز کو مجبور کرکے بے روزگار کر رہی ہے۔
ورکرز مطالبہ کر رہے ہیں کہ ہمیں جائز پیکج دیا جائے تاکہ ہماری زندگی آسانی سے گزر جائے اورتمام پرمننٹ ورکرز کو بحال کیا جائے کیونکہ کمپنی نے ہمارے ساتھ اپوائنٹ لیٹر میں کہا تھا کہ قانون کے مطابق 60 سال کی عمر تک کمپنی کے ورکرز رہیں گے۔ لیکن فلپ مورس منجمنٹ نے بغیر کسی وجہ کے 312 ورکرز کو فارغ کئے جوکہ انتہائی ظلم ہے۔
ورکرز کا مطالبہ ہے کہ تین دن کے اندر فلپ مورس منجمنٹ ہمارے مطالبات منظور کریں نہیں تو ہم ورکرز فلپ مورس GLT فیکٹری کے سامنے احتجاج کا دائرہ کار وسیع کریں گے جس کی تمام ذمہ داری فلپ مورس انتظامیہ پر ہوگی۔
ریڈ ورکرز فرنٹانتظامیہ کی جانب سے اس ظلم،ناانصافی اور قانون شکنی کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہم مزدوروں کی اس جدوجہد میں ان کیساتھ کھڑے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کے مطالبات جلد از جلدحل کیے جائے۔

Comments are closed.