کامریڈ چے کے جنم دن پر

کامریڈ چے کے جنم دن پر

جنم دن مبارک ہو، ساتھی چے! لال سلام!
لال سلام! لال سلام! لال لال سلام!
ہچک ہوتی ہے تھوڑی ساتھی! کرتے ہوئے لال سلام!
شروع تم نے جو کیا ہے دنیا بدلنے کا کام
دے نہیں پائے ابھی تک اسے انجام
پیدا ہوئے ارجنٹینا میں، کی ڈاکٹری کی پڑھائی
کر سکتے تھے، چاہتے تو، خوب اچھی کمائی
تمہاری آنکھوں میں امڈ رہا تھا غمِ جہاں کا سمندر
نکل پڑے تم جہاں سے ختم کرنے ظلم زور کا ڈر
نہیں سہمت ہوسکتا تھا ایک دیش میں تمہارا سروکار
تمہیں تو کرنا تھا ساری دنیا میں انقلاب کا پرچار
ارجنٹینا ہو یا ہو پھر بولیویا یا گوئٹے مالا
انقلابی دستوں کی ہر جگہ بنیاد ڈالا
میکسیکو میں ہوئی کاسترو سے ملاقات
ساتھ چل پڑے روکنے بتیستا کی اُت پات
کاسترو کی صدارت میں چلا آر پار کا جنگ
دیکھ گوریلا جذبہ امریکہ رہ گیا دنگ
ڈھے گیا جب کیوبا میں کٹھ پتلی کا قلعہ
اسے لگا سامراج کاآدھار کہیں ہلا
کیوبا میں جب کسان مزدوروں کا راج ہوا
جَن واد کی تمہاری سمجھ کا آغاز ہوا
پھونک کر منتر سماج وادی انسان بنانے کا
نکل پڑے رنگ ڈھنگ دیکھنے باقی زمانے کا
بولیویا سے کی جب اگلی شروعات
امریکہ کانپ گیا سوچ کر کیوبا کی بات
پھیلتے رہے ایسے ہی اگر چے کے وچار
رک جائے گا سامراج واد کا پرسار
اپنے لوٹ تانتر کارسوخ دیکھ خطرے میں
ختم کرنے کی تمہیں کرنے لگا ترکیبیں
مل بھی گیا اسے ایک کمینہ غدار
کائروں کی طرح پیچھے سے کیا اس نے وار
تم تو ویکتی نہیں امر وِچار ہو
کرانتی کاری پریرنا کے سمپرن سنسار ہو
پھیل گئی ہے دنیا میں تمہاری وراثت
ہوگی ہی ختم پونجی کے ظلم کی آفت
مبارک ہو جنم دن اور لال سلام
جاری رہے گا ساتھی! انقلابی ابھیان

شاعر: اِیش مشرا

Comments are closed.