کوئٹہ: پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین بلوچستان کا سیاسی بھرتیوں کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، کوئٹہ| 

پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین بلوچستان کے زیر اہتمام محکمہ سی اینڈ ڈبلیو میں الیکشن کمیشن کے بھرتیوں پر پابندی کے باوجود سیاسی مداخلت کے ذریعے بھرتی آرڈرز جاری کرنے کے خلاف سی اینڈ ڈبلیو کمپلیکس جعفر خان جمالی روڈ آفس میں ایک عظیم الشان جلسہ زیر صدارت یونین کے مرکزی صدر قاسم خان منعقد ہوا۔ جلسے کے بعد مظاہرین ریلی کی شکل میں پریس کلب کوئٹہ پہنچ گئے جہاں پر ریلی احتجاجی مظاہرے میں تبدیل ہو گئی۔ اس موقع پر محنت کشوں نے زبردست نعرے بازی کی اور مختلف بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے مطالبات کے حق میں اور نا اہل حکمرانوں کیخلاف نعرے درج تھے۔ 

قاسم خان، راہنما پی ڈبلیو ڈی یونین

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر قاسم خان، محمد مسلم، عابد بٹ، محمد الیاس و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسی کرپشن اور ناانصافی کی مثال نہیں ملتی جہاں ایک طرف ایک ہزار محنت کشوں کی تنخواہیں اس لئے بند ہیں کہ محکمے کے پاس فنڈ کی کمی اور پوسٹیں نہیں،جبکہ دوسری طرف نااہل حکمران اپنے مفادات کے لیے سیاسی بھرتیاں کروارہے ہیں۔ لواحقین کے کوٹے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کوٹ پاکستان میں لواحقین کا کیس زیر التوا ہے۔ نیب بلوچستان میں پہلے سے ہی بھرتیوں کے حوالے سے کیسز چل رہے ہیں۔ نئے بھرتیوں کے سلسلے میں 16 مہینے پہلے اشتہار دیا گیا اور اب چار دن حکومت کے ختم ہونے کو ہے اب جا کر سیاسی لیڈران وزیر محکمہ سی اینڈ ڈبلیو سمیت دیگر محکموں میں محکمہ کے اعلی حکام کو دباؤ میں ڈال کر غیرقانونی اپنی من پسند لوگوں کو بھرتی کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ جس کے خلاف ہم مزاحمت کریں گے۔ لواحقین کے سلسلے میں قاسم خان نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کے محکمے کے اندر پانچ سال میں 1500 لوگ فوت ہو ئے ہیں جبکہ ان کی جگہ پر 2000 بھرتیاں کروائی جارہی ہیں جو کہ لواحقین کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔ پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین محنت کشوں کے حقوق کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی۔ اور ہم آخری دم تک محنت کشوں کے حقوق کے لئے لڑیں گے۔
ہم ریڈ ورکرز فرنٹ کی طرف سے پی ڈبلیو ڈی ایمپلائزیونین کے محنت کشوں کی جدوجہد کو سراہتے ہیں۔ اور یہ یقین دلاتے ہیں کہ ہم آخری دم تک ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے۔ جبکہ اس کے ساتھ ضروری ہے کہ ہم اپنی آواز کو صوبے کے اندر اور ملک بھر میں محنت کشوں تک پہنچانے کیلئے اپنی جدوجہد کو مزید منظم کریں۔

Comments are closed.