کوئٹہ: ڈیگاری کوئلہ کان میں دھماکے سے سات کانکن جاں بحق‘ذمہ داران کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دی جائے!

|ریڈ ورکرز فرنٹ، بلوچستان|

فائل فوٹو۔ اے ایف پی

بلوچستان کے علاقے ڈیگاری کی کوئلہ کان میں گیس بھرجانے کے باعث ہونے والے دھماکے میں 7 کان کن جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق کوئٹہ سے 60 کلومیٹر دور واقع بلوچستان کے علاقے ڈیگاری میں کوئلے کی کان کے اندر گیس بھر جانے سے دھماکے ہوا۔ مائنز ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں 7 کان جاں بحق ہوگئے ہیں۔ جاں بحق اور زخمی کان کنوں کو نکال کر اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ سال جنوری 2019ء میں بھی ڈیگاری کے علاقے میں کوئلہ کان میں زہریلی گیس بھرنے سے 2 مزدور جاں بحق اور 3 زخمی ہو ئے تھے، جب کہ اُسی مہینے چمالنگ کے علاقے میں کوئلے کی کان میں دھماکے سے 4 کان کن جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔

ریڈ ورکرز فرنٹ ڈیگاری کے علاوہ بلوچستان کے دیگر علاقوں مچھ، شاہرگ، ہرنائی اور دکی وغیرہ میں کانکنی کے شعبے میں روزانہ کی بنیاد پر ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں نہ صرف یہ کہ مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ ذمہ داران کے خلاف کاروائی کی جائے اور کانکنی کے صنعت کو جدید بنیادوں پر استوار کیا جائے۔ ٹھیکیداری نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے کان کنوں کو مستقل روزگار فراہم کیا جائے۔

ریڈورکرزفرنٹ بار بار یہ مطالبہ کرتا آرہا ہے کہ بلوچستان میں کول مائنز میں کام کرنے والے محنت کشوں کو عالمی کانکنی کے قوانین و اصول کے مطابق سہولیات اور حفاظتی تدابیر فراہم کی جائیں تاکہ روزانہ کی بنیاد پر ہونے والے اس طرح کے مزدور کش واقعات کا خاتمہ ہوسکے، مگر نااہل حکمران اْن کے دلال ادارے اور ظالم ٹھیکیدار اپنے منافع کے حرص میں مزدوروں کے مجبوری سے ناجائز فائدہ اْٹھاتے ہوئے ان واقعات کا قصداً روک تھام نہیں کرنا چاہتے۔ ریڈورکرزفرنٹ اس واقعے کے سلسلے میں صوبہ بھر کے محنت کش تنظیموں سے رابطہ کرکے متفقہ لائحہ عمل واضح کرے گا۔

Comments are closed.