ملتان: محنت کشوں کے عالمی دن پر تقریب کا انعقاد

|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ملتان|

ریڈ ورکرز فرنٹ اور پروگریسو یوتھ الائنس کے زیر اہتمام 30اپریل کو ملتان شہر میں گلگشت کالونی میں عالمی یومِ مزدور کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں چالیس سے زائد طلبہ و محنت کشوں نے شرکت کی۔تقریب میں واپڈا ہائڈرو یونین، پاکستان ریلوے، پی ٹی سی ایل، پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن، ملتان یونین آف جرنلسٹس اور دیگر اداروں کے محنت کش موجود تھے۔ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی سے بلوچ ، پشتون، فاٹا اورپشتون بلوچستان کونسل سے تعلق رکھنے والے طلبہ نے شرکت کی۔ اس کے ساتھ ساتھ ایمرسن کالج سے بھی طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پروگرام کو چیئر کامریڈ راول اسد نے کیا۔

تقریب کا آغاز فضیل اصغر نے ریڈ روکرز فرنٹ کے تعارف سے کیا۔ اس کے بعد کامریڈ یونس نے ایک انقلابی نظم پیش کی۔ محنت کشوں کے عالمی دن کی مناسبت سے اسد پتافی نے پاکستان میں مزدور تحریک کی تاریخ پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور ساتھ ہی یوم مئی کی تاریخ اور عالمی محنت کش تحریک پر بھی بات کی۔ اسد پتافی کے بعد آئی ایس پی سے وابستہ استاد، یاسر فری نے اپنی انقلابی شاعری پیش کی۔ اس کے بعد پروگریسو یوتھ الائنس ملتان کے صدر جیند بلوچ نے طلبہ مسائل پر بات کی اور طلبہ تحریک کو مزدور تحریک سے جوڑنے کی ضرورت پر زور دیا۔

پی ٹی سی ایل سے اسد حبیب خطاب کرتے ہوئے پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے بعد ادارے کے مزدورں کے حالات پر بات کی اور کہا کہ جہاں ایک طرف نجکاری کے بعد ایک بڑی تعداد میں ملازمین کو روزگار سے فارغ کردیا گیا مگر جو ملازمین بچ گئے ان کے حالات بھی انتہائی پتلے ہیں۔ نہ روزگار کی گارنٹی نہ ہی وقت پر تنخواہ ملنے کی۔ کام کے اوقات کار کا بھی کوئی حساب نہیں۔ اس پر بڑی تعداد میں نئے بھرتی ہونے والے کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین سے یونین سازی کا حق بھی چھین لیا گیا ہے۔ اسد نے نجکاری کی پالیسی کی شدید مذمت کی اور اس کے خلاف جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔ بلوچ سٹوڈنٹ کونسل کے چیرمین شعیب بلوچ نے بلوچستان کے حالات پر بات کرتے ہوئے بلوچستان کے محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کیا۔ انقلابی شاعری سناتے ہوئے اسد حبیب نے پروگرام کو آگے بڑھایا۔

صدر پیرامیڈیکل ایسوسی ایشن، چلڈرن ہسپتال ملتان بشیر جوئیہ نے پیرامیڈیکل سٹاف کے مسائل کے حوالے سے بات کی۔ وائس چیئر مین ریلوے شیڈ سٹاف یونین انجم سعید نے ریلوے کے مزدورں کے حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ دن ہمیں محنت کش طبقے کے مسائل کے حل کے لئے ایک متحد جدوجہد کا سبق دیتا ہے۔ پیرامیڈیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے سینئر صوبائی وائس چیئر مین اور صوبائی جنرل سیکرٹری پاکستان میڈیکل لیبارٹری ایسوسی ایشن، اے۔ ڈی کنول نے ملک بھر میں پی ایم اے کی حالیہ تحریک پر ہونے والے ریاستی جبر سے حاضرین کو آگاہ کیا۔

پشتون سٹوڈنٹ کونسل بلوچستان سے رفیع اللہ نے بات کرتے ہوئے کہا کہ محنت کشوں کی لڑائی اس نظام کے خلاف ہے جس کا نام سرمایہ داری ہے جو ایک عالمی معاشی و سیاسی نظام ہے۔ اسی لیے محنت کشوں کو بھی عالمی سطح پر ایک ہو کر اس نظام کے خلاف لڑنا ہوگا اور اس جنگ میں رنگ، نسل، قوم، لسانیت اور تفرقے بازی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسکا فائدہ صرف حکمرانوں کو ہی ہوتا ہے۔

ملتان یونین آف جرنلسٹ کی طرف سے نعیم مہرنے اپنے خطاب میں کارپوریٹ میڈیا کے مزدور دشمن کردار واضح کیا اور یہ کہا کہ ورکرنامہ محنت کشوں کا حقیقی اخبار ہے اور اس کی آج کے دور میں شدید ضرورت ہے۔ پروگرام کی اختتامی کلمات سے پہلے بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے طالب علم اور پروگریسو یوتھ الائنس کے ممبر یحییٰ نے انقلابی نظم پیش کی۔ تقریب کے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے واپڈا ہائڈرو یونین سے آغا حسین نے نوجوانوں اور محنت کشوں کو اپنے تجربات سے روشناس کرایا اور یہ کہا کہ محنت کشوں کا اکٹھ حکمران طبقے کی موت ہے اور ساتھ ہی ساتھ اس سرمایہ دارانہ نظام کی بھی۔ آج دنیا بھر کے محنت کشوں کو ایک ہونا ہوگا۔
آخر میں محنت کشوں کا عالمی ترانہ گا کر پروگرام کا اختتام کیا گیا۔

Comments are closed.