’آزاد‘کشمیر: گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج علی سوجل میں مطالبات کی منظوری کے لیے طالبات کا احتجاج۔۔۔انتظامیہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور

علی سوجل گرلز ڈگری کالج کی طالبات نے تدریسی عملے کی شدید کمی، خالی اسامیوں پر بھرتی نہ کیے جانے، نئی درکار اسامیوں کی منظوری میں تاخیر اور کالج بس کی خستہ حالی کے خلاف بھرپور احتجاج کیا۔ طالبات کے بنیادی مطالبات میں مستقل اساتذہ کی فوری بھرتی، کالج کی خستہ حال بس کی تبدیلی، پرائیویٹ اساتذہ کی مد میں لی جانے والی اضافی فیس کا خاتمہ، خالی اور نئی درکار اسامیوں کی منظوری، اور تعلیمی معیار بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات شامل تھے۔

طالبات نے علی سوجل بازار کی مرکزی شاہراہ بند کرکے شدید نعرے بازی کی، جس کے بعد دو دن تک کالج گیٹ کے سامنے احتجاج جاری رہا۔ بالآخر انتظامیہ دباؤ کے تحت مذاکرات پر مجبور ہوئی اور بیشتر مطالبات تسلیم کر لیے گئے۔ اس کے بعد فی الحال احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔

طالبات کا کہنا تھا کہ مستقل اساتذہ کی کمی سے تدریسی معیار بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔ اس کمی کو پورا کرنے کے لیے پرائیویٹ اساتذہ ہائر کیے جا رہے ہیں، اور اس مد میں طالبات سے اضافی فیس وصول کی جاتی ہے، جو غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے۔

طالبات نے اس تشویشناک صورتحال کی طرف بھی نشاندہی کی کہ متعلقہ مضامین کے ماہر اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے لیب اسسٹنٹس اور دیگر غیر متعلقہ عملہ کلاسیں لینے پر مجبور ہے، جو کہ معیارِ تعلیم کے ساتھ سنگین مذاق ہے۔

طالبات نے خالی اسامیوں کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ 7 اسامیاں پہلے سے خالی ہیں جبکہ 5 نئی اسامیوں کی شدید ضرورت ہے۔ ان کے مطابق ریاضی، معاشیات، تاریخ، اردو، انگریزی، کیمسٹری، بیالوجی، کمپیوٹر، اسلامیات، مطالعہ پاکستان، سیاسیات اور شماریات جیسے اہم مضامین کے اساتذہ دستیاب نہیں۔

ڈسٹرکٹ انتظامیہ، عوامی نمائندوں اور طالبات کے مذاکرات

23 نومبر کو کالج میں ضلعی انتظامیہ، عوامی نمائندوں اور طالبات کے درمیان مذاکرات ہوئے، جن میں درج ذیل فیصلے کیے گئے:

پرائیویٹ اساتذہ کی فیس فوری طور پر منسوخ کر دی گئی۔
کالج بس کی مرمت کے لیے 3 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
پانچ ماہر مضمون اساتذہ کی تعیناتی 5 دسمبر 2025 تک کرنے کا وعدہ کیا گیا۔

تمام نکات پر فریقین کے درمیان تحریری معاہدہ بھی طے پایا۔

طالبات نے واضح اعلان کیا ہے کہ اگر 5 دسمبر تک معاہدے پر مکمل عمل درآمد نہ ہوا تو وہ دوبارہ احتجاج کریں گی اور کالج کی تالہ بندی کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی طالبات کی اس شاندار جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرتی ہے اور اس کامیابی پر مبارکباد دیتی ہے۔ ہم طالبات کے تمام مطالبات کی مکمل حمایت کرتے ہیں، اور احتجاج کے پہلے دن سے ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں اورآئندہ بھی ساتھ رہیں گے۔ یہ جدوجہد اس حقیقت کو ثابت کرتی ہے کہ منظم احتجاج اور مزاحمت کے ذریعے حقوق حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ ان تمام مسائل کی جڑ سرمایہ دارانہ نظام ہے، لہٰذا مستقل نجات کے لیے سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد کو تیز کرنا ہوگا۔

طلبہ اتحاد۔۔۔ زندہ باد
تعلیم دشمن ہر دستور۔۔۔ نامنظور
سوشلسٹ انقلاب۔۔۔ زندہ باد

Comments are closed.