بلوچستان: سرکاری یونیورسٹیاں مالی بحران کا شکار۔۔بحران کا بوجھ طلبہ اور ملازمین پرمت ڈالو!

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، بلوچستان|

انقلابی کمیونسٹ پارٹی، بلوچستان کی سرکاری یونیورسٹیوں میں جاری مالی بحران، اساتذہ اور ملازمین کو دیے جانے والے الاؤنسز کی منسوخی، اور طلبہ پر فیسوں کے پہاڑ لادنے کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔ یہ اقدامات تعلیم دشمن اور محنت کش دشمن پالیسیوں کا تسلسل ہیں، جن کا مقصد اساتذہ و طلبہ کو کچل کر تعلیم کو صرف اشرافیہ کی میراث بنانا ہے۔

بلوچستان کی جامعات گزشتہ کئی سالوں سے شدید مالی بحران کا شکار ہیں،جبکہ ملازمین کی پنشن اور تنخواہوں روک لی گئی ہیں، اور ترقیاتی بھی بجٹ میں ظالمانہ کٹوتیوں کا سامنا کر رہی ہیں۔ اب حکومت نے چھ (6) بنیادی الاؤنسز ختم کر کے اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہوں میں چالیس فیصد تک کمی کر دی ہے، جو کھلی دشمنی کا اظہار ہے۔

یہ وہ اساتذہ ہیں جو بدترین حالات میں بھی علم کی شمع روشن رکھے ہوئے ہیں، مگر ریاستی ترجیحات میں ان کی کوئی جگہ نہیں۔”ایک طرف بیوروکریسی، عدلیہ، وزرا، اور عسکری اشرافیہ کو سرکاری خزانے سے ماہانہ لاکھوں روپے کی تنخواہیں، پرتعیش مراعات، مفت گاڑیاں، سیکیورٹی، رہائش، یوٹیلیٹی بلز، اور بیرونِ ملک علاج فراہم کیا جاتا ہے، جبکہ دوسری طرف بلوچستان کے تعلیمی اداروں کو بحران اور بے یقینی کے سپرد کر دیا گیا ہے۔ یہ دوغلی اور استحصالی پالیسی اب مزید نہیں چلے گی!“

1) بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کے اساتذہ اور ملازمین کے تمام ختم شدہ الاؤنسز فوری طور پر بحال کیے جائیں۔
2) بلوچستان کی تمام یونیورسٹیوں کو سالانہ کم از کم 20 ارب روپے کی بلا مشروط گرانٹ دی جائے، تاکہ تنخواہیں، پنشن، ریسرچ، اور انفرااسٹرکچر کے بنیادی مسائل حل کیے جا سکیں۔
3) فیسوں میں حالیہ تمام اضافے واپس لیے جائیں اور مفت تعلیم کو ممکن بنانے کے لیے فوری قانون سازی کی جائے۔
4) مراعات یافتہ طبقے کی سرکاری مراعات اور اخراجات میں فوری کٹوتی کی جائے اور وہی رقم تعلیم، صحت اور روزگار کے شعبوں میں منتقل کی جائے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی، بلوچستان گرینڈ الائنس اور تمام ترقی پسند طلبہ، اساتذہ اور محنت کش تنظیموں کی اس جدوجہد میں نہ صرف بھرپور حمایت کا اعلان کرتی ہے بلکہ عملی طور پر شریک بھی ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ وقت آ چکا ہے کہ تعلیم کو طبقاتی قید سے نکالا جائے۔ اگر حکومت نے اپنی ظالمانہ پالیسیاں واپس نہ لیں، تو ہم عام ہڑتال سمیت ہر انقلابی اقدام کے لیے تیار ہیں۔

تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف مزاحمت ہی واحد راستہ ہے۔۔ مزدور-طلبہ یکجہتی زندہ باد!

 

Comments are closed.