اس مہینے کا سب سے بڑا حرام خور سرمایہ دار

اس مہینے کے سب سے بڑے حرام خور سرمایہ دار کی فہرست میں ہم پاکستان کے امیر ترین خاندانوں میں سے ایک لاکھانی خاندان کو شامل کر رہے ہیں، جن کی ظاہر کردہ کل دولت ایک بلین ڈالرز سے تجاوز کر چکی ہے۔ جن کے کاروبار میں کوکنگ آئل سے لے کر صابن، سرف،شیمپو اور میکڈونلڈ پاکستان سے لے کر ڈیجیٹل ترسیل اور پیکجنگ کی فیکٹریاں شامل ہیں۔

انہیں میں سے ایک فیکٹری میریٹ پیکجنگ ہے جس میں گزشتہ ماہ بغیر کسی پیشگی کے نوٹس کے 100 سے زائد محنت کشوں کو جبراً برطرف کر دیا گیا۔ ان میں اکثریتی مزدور ساتھیوں نے اپنی ساری زندگی اسی فیکٹری میں کام کرتے گزاری تھی۔

فیکٹری کی سال 2024ء کی آمدن میں 51 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مالکان نے محنت کشوں کی قوت محنت لوٹ کر صرف ایک سال میں 278 ملین روپے کا منافع بھی کمایا تھا۔ اس کے باوجود منافعوں کی حوس اور جدید مشینری کے مسلسل آمد اور استعمال کے سبب آج بھی کئی فیکٹریوں کے محنت کش کھڑے کھڑے بیروزگار کردیے جاتے ہیں۔ سرمایہ دارانہ منافع خوری مزدور دشمنی کی صورت میں آج پہلے سے کہیں زیادہ بڑے پیمانے پر انسانی معاشرے کے لیے مضر بن چکی ہے۔ اسی منافع خوری کی حوس کے تحت اچانک ہی فیکٹری کا ایک پورا ڈیپارٹمنٹ بند کرکے محنت کشوں کو بیروزگار کردیا گیا۔

ویسے تو سرمایہ داروں کے لیے قوانین کی حیثیت کسی ردی کے کاغذ کے برابر بھی نہیں ہے کیونکہ پورے نظام کی بنت ہی ان کے مفادات کے حصول کے گرد گھومتی ہے۔ اس کی واضح مثال ہمیں اس جبری برطرفیوں کے عمل میں نظر آتی ہے۔ ان ہی برطرفیوں کے حوالے سے جب محنت کش ساتھی منظم ہوئے اور انہوں نے احتجاج کی کال دی اور محنت کش فیکٹری گیٹ پر منظم ہوئے تو مالکان کی طرف سے ٹھیکیدار کے ساتھ مل کر انہیں ڈرایا دھمکایا گیا اور محنت کشوں کو ہراساں کیا گیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئیں۔ تب سے اب تک ایک پولیس وین مسلسل گیٹ پر تعینات ہے۔

میرٹ پیکجنگ کے یونین رہنماء جو محنت کشوں کی آواز بن رہے تھے اور انہیں منظم کر رہے تھے ان کو بھی فیکٹری کی طرف سے شوکاز نوٹس دیا گیا۔ یہ مالکان کی کھلی بدمامعاشی ہے جسکی انقلابی کمیونسٹ پارٹی مذمت کرتی ہے۔

یاد رہے کہ میرٹ پیکجنگ کے تمام محنت کش پہلے ہی بونس، گریجویٹی اور 5 فیصد سالانہ اضافہ، انتہائی کم اجرت، سوشل سیکیورٹی اور EOBI کنٹر بیوشن جیسی بنیادی سہولیات کے بغیر کام کررہے ہیں جوکہ مالکان کی جانب سے محنت کشوں پر ڈکیتی کے مترادف ہے۔ احتجاج کے دوران محنت کشوں کو فیکٹری مالکان کے پالتو غنڈوں کی طرف سے تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی اس جدوجہد میں میرٹ پیکجنگ کے محنت کشوں کے ساتھ ہے۔ ہم یونین نمائندوں اور محنت کشوں کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ تنخواہوں میں اضافے، 5 فیصد سالانہ بونس، گریجویٹی اور برطرف ملازمین کے حق کے فیکٹری کے اندر بھی محنت کشوں کو منظم کریں۔ اور ایک ہڑتال کا پیغام لے کر محنت کشوں کے پاس جائیں۔ تاکہ میریٹ سے آغاز کرتے ہوئے ہم دیگر اداروں کے برطرف محنت کشوں کی جہدوجہد کو منظم انداز میں آگے بڑھائیں اور ایک ملک گیر عام ہڑتال کی تیاری کریں، یہ ملک گیر عام ہڑتال سوشلسٹ انقلاب کا راستہ ہموار کرے گی اور اس کی بدولت ہم سرمایہ دارانہ نظام کا خاتمہ کر کے مزدور راج قائم کر سکتے ہیں، جوکہ ہمارے سبھی عذابوں کامکمل اور حقیقی سدباب کرے گا۔

مزدور راج زندہ باد!

Comments are closed.