عالمگیریت کے خلاف ٹرمپ کی جنگ
امریکہ پچھلے 70 سال سے سرمایہ دار دنیا میں آزاد تجارت کا علم بردار اور ضامن رہا ہے۔ اگر وہ یہ کردار ادا نہیں کرتا اور ساتھ ہی اس عمل کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہو جاتا ہے، تو اس کی جگہ یہ ذمہ داری کون نبھائے گا
امریکہ پچھلے 70 سال سے سرمایہ دار دنیا میں آزاد تجارت کا علم بردار اور ضامن رہا ہے۔ اگر وہ یہ کردار ادا نہیں کرتا اور ساتھ ہی اس عمل کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہو جاتا ہے، تو اس کی جگہ یہ ذمہ داری کون نبھائے گا
سرمایہ دارانہ نظام کے سنجیدہ نمائندے اس خدشے کو لے کر سخت خوفزدہ ہیں ہیں کہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری یہ تجارتی تنازعہ کہیں کھلی معاشی جنگ میں نہ تبدیل ہو جائے
سولر پینلز، واشنگ مشینوں، اسٹیل اور ایلومینیم پر بھاری محصولات لگانے کے بعد ٹرمپ اب چین سے جھگڑا مول لینے کے لئے پر تول رہا ہے۔ اس کی نئی تجاویز کے نتیجے میں60 ارب ڈالر کی چینی برآمدات متاثر ہوں گی جبکہ ان اقدامات کے نتیجے میں دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور ترین معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہونے کے خطرات بڑھتے چلے جا رہے ہیں
اس سال عدم مساوات کی تصویر پہلے سے زیادہ واضح، درست اور چونکا دینے والی ہے۔ یہ بات انتہائی مضحکہ خیز معلوم ہوتی ہے کہ ایک گروہ، جو کہ ایک گالف بگھی میں پورا آ سکتا ہے، کے پاس نصف انسانیت سے زیادہ دولت ہے
پچھلے ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر ٹیرف بڑھانے کے ارادے کا اعلان کیا جو پوری دنیا کے ساتھ تجارتی جنگ شروع کرنے کے مترادف ہے۔ یہ عالمی معیشت کو ایک اور گہرے بحران کی طرف دھکیل سکتا ہے
تحریر: | بین پیک، ترجمہ: ولید خان | سرمایہ داری نے 2008ء کے بحران سے دیو ہیکل قومی پیسہ بینکوں میں جھونک کر جان چھڑائی۔ اس وقت سے اب تک نظام انتہائی نگہداشت میں وقت کاٹ رہا ہے۔ اس حربے کے باوجود حکمران طبقہ اپنے بیمار نظام کی صحت یابی […]
تحریر: ( رابرٹو سارتی اور بین گیلینکی ) ترجمہ: ( ولید خان ) اسٹیبلشمنٹ کے تقریباً تمام لوگ شامل ہیں: موجودہ اور سابقہ سربراہانِ مملکت، کاروباری رئیس اور نامور شخصیات۔ تاریخ کے سب سے بڑے دستاویزی مواد کے انکشاف کے بعد پتہ چل رہا ہے کہ کس طرح عالمی با […]
| تحریر: ایلن ووڈز | ’’پرانوں کو بھول جاؤ، نئے کو گلے لگاؤ۔۔۔‘‘ یہ ہمیشہ نئے سال کا حوصلہ افزا پیغام ہوتا تھا۔ لیکن تمام تر رقص و سرودکی محفلوں کے باوجود حکمران طبقات اور ان کے پالیسی سازوں کی محفلوں میں مستقبل کے بارے میں کسی طرح کی امید یا […]