| انقلابی کمیونسٹ پارٹی، لاہور |

سرمایہ داری کے عالمی بحران نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ منڈیوں کا انہدام، اجرتوں پر حملے، روزگار کا خاتمہ، ماحولیاتی تباہی اور جنگوں نے انسانی زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ یہ وہ عہد ہے جس میں پرانے تمام جھوٹ اور فریب ایک ایک کر کے ٹوٹ رہے ہیں۔ وہ پارٹیاں اور ادارے جو عوام کے مسائل حل کرنے کے دعوے کرتے تھے، اب سب کے سب عوام کے سامنے ننگے ہو چکے ہیں۔
آج ہر طرف بغاوتیں اور تحریکیں ابھر رہی ہیں؛ پچھلے ہفتے ہم نے نیپال اور انڈونیشیا میں عظیم الشان انقابی بغاوتیں دیکھیں، یورپ سے لیکر امریکہ تک لاکھوں نوجوان اور محنت کش حکمرانوں کے خلاف میدان میں نکل رہے ہیں۔ محض چند دنوں میں حکومتوں کا گرجانا اس بات کا اعلان ہے کہ یہ نسل اب غلامی اور ذلت کے بوجھ کو مزید برداشت کرنے پر تیار نہیں۔ لیکن انقلابی تحریک کے ذریعے حکمرانو ں کا تختہ الٹنا کافی نہیں ہے۔ اس سے آگے بڑھتے ہوئے تمام مسائل کی بنیادسرمایہ دارانہ نظام کو جڑ سے اکھاڑ کرایک نیا سوشلسٹ سماج اور مزدور راج قائم کرنے کی ضرورت ہے، تب ہی درپیش مسائل سے حقیقی نجات ممکن ہے۔
پاکستان بھی انہی حالات کی لپیٹ میں ہے۔ مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے، لاکھوں نوجوان بیروزگار ہیں، کسان زمینوں سے محروم اور مزدور اجرتوں پر زندہ درگور ہیں۔ نجکاری نے تعلیم اور صحت کو عام انسان کی پہنچ سے دور کر دیا ہے، جبکہ دہشت گردی، قومی جبر و ریاستی جبر اور حالیہ سیلابوں کی تباہ کاریوں نے زندگی کو عذاب بنا دیا ہے۔ عوام ہر روز اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھتے ہیں کہ یہ نظام اور اس کے تمام ادارے سرمایہ داروں کے نوکر ہیں،اور ان سے کسی بھلائی کی امید رکھنا خود فریب کے سوا کچھ نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج سب سے اہم سوال یہ ہے: اس نظام کا متبادل کیا ہے؟ کون سا ایسا نظام ہے جو ان بحرانوں کا خاتمہ کر کے انسانیت کے لیے ایک بہتر مستقبل فراہم کرے؟ نوجوان نسل ان سوالات کے عملی اور سائنسی جوابات چاہتی ہے۔
لہٰذا اس میں کوئی دورائے نہیں کہ پاکستان میں بھی آنے والے عرصے میں ایک شاندار انقلابی بغاوت ہونے والی ہے۔جو حکمرانوں کے نظام کو بہا لے جائے گی، اصل سوال یہ ہے کہ اس انقلاب کے بعد سرمایہ داری کا خاتمہ کرکے حقیقی انسان دوست نظام یعنی سوشلزم قائم کیا جانا چاہیے نہ کہ سرمایہ داری کے تحت دوبارہ سے انسان کو ذلت کی زندگی میں دھکیل دیا جائے۔ حالیہ انقلابات اس بات کو واضح ثبوت ہیں۔ یہی پس منظر ہے جس میں انقلابی کمیونسٹ پارٹی 5 اکتوبر 2025ء ، بروز اتوار کو لاہور میں کمیونسٹ فیسٹیول کا انعقاد کر رہی ہے۔ یہ اس سوال کا جواب ہے کہ اس بوسیدہ نظام کو کیسے ختم کیا جائے اور اس کی جگہ کون سا نیا نظام تعمیر کیا جائے۔ یہ فیسٹیول نوجوانوں اور محنت کشوں کو اس بات کا یقین دلائے گا کہ سرمایہ داری کوئی ابدی نظام نہیں؛ سوشلسٹ انقلاب کے ذریعیاسے توڑا جا سکتا ہے، اور توڑا جانا چاہیے!
یہ فیسٹیول عظیم انقلابِ روس 1917ء کی یاد میں ہو رہا ہے۔ وہ انقلاب جس نے پہلی بار سرمایہ دارانہ غلامی کو توڑ کر مزدور ریاست قائم کی، اور یہ ثابت کیا کہ محنت کش اگر متحد ہوں تو دنیا کی کوئی طاقت انہیں روک نہیں سکتی۔یہ صرف ایک فیسٹیول نہیں بلکہ ایک انقلابی للکار ہے، سرمایہ داری کے خلاف اعلانِ بغاوت ہے، اور اس عہد کے بپھرے نوجوانوں اور محنت کشوں کو منظم کرنے کا سنگِ میل ہے۔

فیسٹیول کی تفصیلات
پہلا سیشن:”انقلاب کی طرف بڑھتا پاکستان اور انقلابِ روس 1917ء“
اس سیشن میں پاکستان کی موجودہ سیاسی، معاشی اور سماجی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔ آج ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، آٹے اور بجلی کے بحران، تعلیم اور صحت کی تباہ حالی، کسانوں اور مزدوروں کی تحریکیں اس بات کا اظہار ہیں کہ عوام موجودہ نظام سے تنگ آ چکے ہیں۔ اس پس منظر میں انقلاب روس1917ء کی تاریخ کو بطور مثال سامنے رکھا جائے گا کہ کس طرح محنت کش طبقہ ایک درست قیادت کے تحت پورے سماج کو بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔اس سیشن میں یہ حقیقت آشکار کی جائے گی کہ بالشویک انقلاب اور اس کے اسباق کوئی قصہ نہیں بلکہ ایک ہتھیار ہیں جس سے آج کا پاکستان بدلا جا سکتا ہے۔
دوسرا سیشن: ”انقلابی کمیونسٹ پارٹی عوامی مسائل کو کیسے حل کرے گی؟“
یہ سیشن پارٹی کے پروگرام اور حکمتِ عملی پر مبنی ہوگا۔ اس میں اس بات کی وضاحت کی جائے گی کہ مزدور ریاست میں معیشت کی منصوبہ بندی کیسے ہوگی؟ تعلیم، صحت اور روزگار کو کس طرح عوام کا بنیادی حق بنایا جائے گا؟ مزدوروں اور کسانوں کو براہِ راست اقتدار میں شریک کر کے سرمایہ دارانہ استحصال کا خاتمہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟ اس سیشن میں نوجوانوں کو یہ واضح کیا جائے گا کہ ایک سوشلسٹ نظام صرف خواب نہیں بلکہ ایک حقیقت پسندانہ اور واحد متبادل ہے۔
تیسرا سیشن: تھیٹر پرفارمنس ”جلوس“
اس حصے میں بادل سرکار کا تحریر کردہ مشہورڈرامہ ”جلوس“ پیش کیا جائے گا۔ یہ تھیٹر صرف فن کا اظہار نہیں بلکہ ایک سیاسی ہتھیار ہے (اس کی کہانی اور پلاٹ کو یہاں صیغہ راز میں ہی رہنے دیتے ہیں)۔اس سٹریٹ ٹھیٹر کو معروف تھیٹر گروپ ’آزاد تھیٹر‘ کی ٹیم کی خصوصی ڈائریکشن کے تحت تیار کیا جارہا ہے اور اداکاری کے جوہر انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے تھیٹر گروپ کے نو جوان انقلابی دکھائیں گے ۔ اس ڈرامے کے ذریعے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ ادب اور فن بھی انقلاب کے شعلے بھڑکانے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔
چوتھا سیشن: کمیونسٹ سے پوچھیے! سوالات و جوابات کا اوپن سیشن
یہ وہ سیشن ہے جہاں خاموشی کا کوئی تصور نہیں۔ یہاں ہر شخص کو موقع دیا جائے گا کہ وہ کمیونزم، سوشلسٹ منصوبہ بندی، مزدور ریاست، انقلاب یا پارٹی کی پالیسیوں کے حوالے سے کوئی بھی سوال کرے۔ چاہے وہ معیشت سے متعلق ہو، سیاست سے یا عالمی سطح پر ہونے والی تحریکوں سے؛ہر سوال کا تفصیلی اور مدلل جواب دیا جائے گا۔ اس سیشن کا مقصد نوجوانوں کو یہ یقین دلانا ہے کہ کمیونزم محض نعرہ نہیں بلکہ ایک سائنسی نظریہ ہے، جس کے تحت انسانیت کو درپیش تمام مسائل کوحل کیا جا سکتا ہے۔
پانچواں سیشن: انقلابی موسیقی و شاعری فیض احمد فیض کے نام
اختتامی سیشن میں انقلابی گیت، مزاحمتی نغمے اور انقلابی شاعری پیش کی جائے گی۔ یہ حصہ برصغیر کے عظیم شاعر فیض احمد فیض کے نام منسوب کیا گیا ہے، جنہوں نے اپنے اشعار کے ذریعے مظلوموں کو ہمت اور حکمرانوں کو للکار دی۔ موسیقی اور شاعری صرف تفریح نہیں بلکہ ایک طاقت ہے جو لوگوں کے دلوں میں حوصلہ اور جدوجہد کا جذبہ جگاتی ہے۔ اس موقع پر انقلابی گیتوں کے ساتھ ساتھ نوجوان فنکار بھی اپنے فن کے ذریعے سماج کو بدلنے کا پیغام دیں گے۔
شرکت کی دعوت
ہم ہر اس شخص کو کمیونسٹ فیسٹیول2025 ء میں شرکت کی دعوت دیتے ہیں جو اس بوسیدہ نظام کو اکھاڑ پھینکنا چاہتا ہے، جو اس سماج کو بدلنے کا خواب نہیں بلکہ ارادہ رکھتا ہے اور عملی طور پر اس نظام کے خاتمے کی جدوجہد کرنا چاہتا ہے، لہٰذا اسے 5 اکتوبر کو لاہور میں ہونا چاہیے۔
جلد از جلد فیسٹیول کی رجسٹریشن کروائیں اور ٹکٹس حاصل کریں تاکہ آپ اس تاریخی موقع کا حصہ بن سکیں۔
یہاں لال سلام پبلی کیشنر کی جانب سے انقلابی کتابوں اور لٹریچر کا اسٹال بھی لگے گا، تاکہ آپ نظریاتی بارود سے لیس ہو کر واپس جائیں۔
برائے رابطہ:
0336-6160073
0319-8401917















In defence of Marxism!
Marxist Archives
Progressive Youth Alliance