میں نے انقلابی کمیونسٹ پارٹی کیوں جوائن کی؟

جب میں تقریباً 15 یا 17 سال کا تھا، تو میں نے ایسی چیزیں محسوس کرنا شروع کیں جنہوں نے مجھے اندر سے پریشان کیا۔ میرے آس پاس کی دنیا میں، خاص طور پر میرے اپنے معاشرے، اسکول اور کھیل کے کلب میں، میں نے دیکھا کہ لوگوں کے ساتھ ان کے پیسوں کی بنیاد پر سلوک کیا جاتا ہے۔

یہ کوئی معنی نہیں رکھتا تھا کہ کوئی شخص کتنا نیک، محنتی یا ایماندار ہے۔ اگر وہ غریب ہوتا تو اسے نظرانداز کیا جاتا، اس کی بے عزتی کی جاتی۔ اور اگر وہ امیر ہوتا، تو لوگ اس کی عزت کرتے، اسے زیادہ مواقع دیتے، چاہے وہ ان کا حقدار نہ بھی ہو۔ پھر میں نے محسوس کیا کہ یہ سب ناانصافی ہے۔ یہ بات مجھے تکلیف دیتی تھی۔

میں نے خود سے سوال کرنا شروع کیے: زندگی اتنی ظالم کیوں ہے؟ غریب لوگ صرف اس لیے کیوں تکلیف اٹھاتے ہیں کہ وہ بغیر پیسے کے پیدا ہوئے؟

میں نے کچھ لوگوں کو دیکھا جن کے پاس اتنا پیسہ تھا کہ وہ جیسے جنت میں رہ رہے ہوں۔ دوسری طرف، میں نے ایسے لوگوں کو بھی دیکھا جو صرف زندہ رہنے کے لیے لڑ رہے تھے۔ کچھ بچے صرف 15 یا 16 سال کی عمر میں سخت محنت والے کام کر رہے تھے، کیونکہ ان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔

اگر وہ پیسے نہ کمائیں، تو وہ کھائیں گے کیا؟ ان کے گھر والے کیسے زندہ رہیں گے؟ ان نوجوانوں سے ان کا بنیادی حق چھین لیا گیا ہے؛ جیسے کہ خوراک، تعلیم اور تحفظ۔ یہ سب کچھ صرف اس لیے ہو رہا ہے کہ وہ غریب پیدا ہوئے۔

مجھے نہیں معلوم تھا کہ تبدیلی کیسے لائی جا سکتی ہے۔ میرے پاس الفاظ نہیں تھے کہ میں اپنے جذبات کو بیان کر سکوں۔ میں نہیں جانتا تھا کہاں سے شروع کروں۔

پھر ایک دن میں نے انٹرنیٹ پر تلاش شروع کی۔ میں نے مختلف تحریکوں اور نظریات کے بارے میں پڑھا۔ تب میں نے انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے خیالات دریافت کیے۔

پہلی بار مجھے ایک ایسی تحریک ملی جو غریبوں کو ان کی غربت کا قصوروار نہیں ٹھہراتی تھی۔ اس نے مجھے یہ سمجھایا کہ یہ سارا نظام اس طرح بنایا گیا ہے کہ امیر طاقت میں رہیں، اور غریب مسلسل جدوجہد کرتے رہیں۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی نے مجھے آواز دی۔ اس نے مجھے امید دی۔ اس نے مجھے سکھایا کہ حقیقی تبدیلی مانگنے یا انتظار کرنے سے نہیں آتی، بلکہ منظم ہونے، ایک ساتھ کھڑے ہونے، اور آواز بلند کرنے سے آتی ہے۔

Comments are closed.