فیصل آباد: کم از کم اجرت پر عملدرآمد کے لئے پاور لومز کے مزدوروں کا جلسہ

|رپورٹ: نمائندہ ورکر نامہ فیصل آباد|

بجٹ 18-2017ء میں حکومت کی جانب سے اعلان کردہ کم از کم اجرت 15ہزار صرف اخباری بیانات کی حد تک ہی محدود رہا اور حقیقت میں اس پر عملدرآمد نہ ہوسکا۔ مل مالکان کی جانب سے اس اعلان کردہ کم ازکم اجرت پر عملدرآمد نہ ہونے کے خلاف پاور لومز کے مختلف سیکٹر ز کا احتجاج جاری ہے۔

اجرتوں میں اضافے کو یقینی بنانے کے لیے نوابانوالہ، مظفر کالونی، سفیان ٹاؤن اور شیخانوالہ کے پاورلومز کے مزدوروں نے مشترکہ طور پر ایک جلسے کا انعقاد کیا۔ جلسے میں تقریروں کے دوران مزدوروں نے اپنے مسائل اور اپنے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کے بارے میں بتایا۔ مزدوروں کا کہنا تھا کہ 15ہزار روپے کم ازکم اجرت ایک بھونڈا مذاق ہے مگر یہ اجرت بھی نہیں دی جا رہی۔ مل مالکان حیلے بہانوں سے کام لے رہے ہیں۔ لیبر ڈیپارٹمنٹ بھی سرمایہ داروں کی دلالی کررہا ہے اور خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ مزدوروں نے متحد ہو کر احتجاج کرنے کی حکمت عملی پر زور دیا۔ ریڈ ورکرز فرنٹ کے نمائندوں نے جلسہ میں شرکت کی اور محنت کشوں کے مسائل اور ان کے حل پر بات کی اور یقین دہانی کروائی کے ریڈ ورکرز فرنٹ محنت کشوں کے بنیادی حقوق اور جدوجہد کے لیے محنت کشوں کے شانہ بہ شانہ کھڑی ہے۔ جلسے میں ورکر نامہ بھی فروخت کیا گیا۔

Comments are closed.