کوئٹہ: آل بلوچستان کلرک اینڈ ٹیکنیکل ایمپلائز ایسوسی ایشن فشریز یونٹ کی تقریب حلف برداری

محکمہ فشریز میں آل بلوچستان کلرک اینڈ ٹیکنیکل ایمپلائز ایسوسی ایشن فشریز ڈپارٹمنٹ یونٹ کی حلف برداری کی تقریب شاندار جوش و خروش کے ساتھ منعقد ہوئی۔ تقریب میں نہ صرف محکمہ فشریز کے ملازمین و محنت کشوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی بلکہ بلوچستان گرینڈ الائنس کے رہنما پروفیسر قدوس کاکڑ، علی اصغر بنگلزئی، شمس اللہ کاکڑ سمیت دیگر مزدور رہنما بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنوں نے بھی بھرپور شرکت کرتے ہوئے محنت کش طبقے کے ساتھ اپنی یکجہتی کا عملی مظاہرہ کیا۔

تقریب سے خطاب کرنے والے مقررین نے محنت کش طبقے کو درپیش سنگین مسائل اور استحصالی نظام کی جکڑ بندیوں پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ مقررین نے کہا کہ حکمران طبقہ ہر بحران اور مالی بدحالی کا بوجھ مزدور اور کسان پر ڈال دیتا ہے، مگر خود اربوں کھربوں کے محلات اور عیاشیوں میں مصروف رہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کی معیشت محنت کش طبقے کے خون پسینے پر کھڑی ہے، لیکن اس کے باوجود سب سے زیادہ نظرانداز اور برباد یہی طبقہ کیا جاتا ہے۔

تقریب میں انقلابی کمیونسٹ پارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے کامریڈ کریم پرہار نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران طبقہ ہمیشہ عوام کو یہ بہانہ دیتا ہے کہ“خزانہ خالی ہے”، جبکہ انہی حکمرانوں کے پاس بے حساب دولت، جائیدادیں اور پرتعیش زندگیاں سب کے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہا:”یہ ملک مزدور اور کسان اپنے خون پسینے سے چلاتے ہیں، لیکن ہر تباہی اور ہر آفت کا سب سے پہلا شکار یہی طبقہ بنتا ہے۔“انہوں نے تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 1917ء کا روسی انقلاب مزدور طبقے کی عظیم کامیابی تھی، جس نے دنیا کی پہلی مزدور ریاست قائم کی اورتمام بڑی سامراجی طاقتوں اور فاشزم کو بھی شکست دی۔ مگر آج محنت کش طبقہ تقسیم ہے، جبکہ حکمران اشرافیہ ہمیشہ اپنے طبقاتی مفادات کے دفاع میں متحد رہتی ہے۔

انہوں نے حالیہ عوامی بغاوتوں اور انقلابات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان تحریکوں کی سب سے بڑی کمزوری ایک انقلابی پارٹی کی عدم موجودگی تھی، جس کی وجہ سے یہ تحریکیں انجام تک نہ پہنچ سکیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بلوچستان اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں ایک ایسی انقلابی قوت کی تعمیر کریں جو عوامی بغاوتوں کو منطقی انجام تک پہنچا سکے۔”ہماری نجات صرف مزدور نظریات، اتحاد اور منظم انقلابی جدوجہد میں ہے۔ یہی واحد راستہ ہے جو اس استحصالی نظام کو شکست دے سکتا ہے۔“

تقریب محنت کشوں کی یکجہتی، عزم اور جدوجہد کے نئے ولولے کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ شرکاء نے عہد کیا کہ وہ نہ صرف اپنے حقوق کے لیے بلکہ پورے استحصالی نظام کے خاتمے کے لیے جدوجہد کوآگے بڑھائیں گے۔

Comments are closed.