آل پاکستان کلاس فور ایسوسی ایشن کا قیام

|رپورٹ: نمائندہ ورکرنامہ، لاہور|

پاکستان بھر کے سرکاری محکموں اور عوامی اداروں میں محنت کشوں کی سب سے پسی ہوئی پرت درجہ ایک تا چہارم کے ملازمین پر مشتمل ہے۔ ان اداروں اور محکموں کی زیادرہ تر ٹریڈ یونینز اور ایسوسی ایشنز میں یا تو ان کلاس فور ملازمین کی کوئی نمائندگی ہی نہیں ہے اور نہ ہی ان کے مطالبات کو کوئی جگہ دی جاتی ہے۔ جب کبھی یونین اور ایسوسی ایشن قیادتیں کسی احتجاج میں کلاس فور ملازمین کی بڑی افرادی قوت کا فائدہ اٹھانے کے لئے ان کو احتجاج میں شامل کریں بھی تو آخر میں ان کے مطالبات کو پس پشت ڈال دیا جاتا ہے۔

اس صورتحال سے تنگ آ کر پنجاب کے محکمہ تعلیم، محکمہ صحت اور دیگر چند محکموں کے کلاس فور ملازمین نے آل پاکستان کلاس فور ملازمین ایسوسی ایشن کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ فی الحال یہ ایسوسی ایشن پنجاب کے چند محکموں تک محدود ہے مگر مستقبل میں اس کا دائرہ کار بڑھا کر تمام صوبوں اور تمام محکموں تک پھیلایا جائے گا۔

ایسوسی ایشن کے مطالبات ہیں کہ کلاس فور ملازمین کو بنیادی سکیل 7 دیا جائے، ٹائم سکیل کا دورانیہ پانچ سال کیا جائے، بنیادی تنخواہ میں سو فیصد اور ہاؤس، کنوینس اور میڈیکل الاؤنس میں دو سو فیصد کا اضافہ کیا جائے، یوٹیلیٹی الاؤنس دیا جائے، چوکیدار سے آٹھ گھنٹے ڈیوٹی لی جائے اور ہفتہ وار چھٹی دی جائے، ڈیوٹی کیڈر کے مطابق اور اپنے محکمے میں لی جائے، لیو انکیشمنٹ اور پنشن پر ڈاکہ نامنظور، گورنمنٹ سٹی ڈسٹرکٹ ملازمین کو کلرک پروموٹ کیا جائے۔

ہم کلاس فور ملازمین کی ایسوسی ایشن کے قیام کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتا ہے لیکن ساتھ ہی ہم اپنے ان مزدور ساتھیوں کو یہ پیغام بھی دینا چاہتے ہیں کہ محنت کشوں کی طاقت ان کے اتحاد میں ہے۔ لہٰذا وہ اپنی ایسوسی ایشن کے ذریعے اپنے مطالبات کی جدوجہد کو ضرور آگے بڑھائیں مگر اپنے محکموں اور اداروں کی ٹریڈ یونینز اور دیگر ایسوسی ایشنز کے ساتھ بھی قریبی رابطے میں رہیں اور مشترکہ مطالبات کے گرد ایک مشترکہ جدوجہد کو پروان چڑھائیں۔

ہم سمجھتے ہیں کہ پورے ملک کا نظام چلانے میں باقی محنت کشوں کی طرح کلاس فور کے ملازمین کا بھی کلیدی کردار ہے۔ مگر دوسری جانب مہنگائی، نجکاری سمیت ہر حملہ بھی انہی پر ہو رہا ہے۔ لہٰذا کلاس فور کے ملازمین کو اب ایک مستقل جدوجہد شروع کرنی ہوگی جو انہیں درپیش مسائل سے چند روز کیلئے نہیں بلکہ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے آزاد کرے۔ وہ جدوجہد سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے کی جدوجہد ہے۔ اس جدوجہد کو کامیاب بنانے کیلئے پورے ملک کے محنت کشوں کو متحد و منظم ہونا پڑے گا۔ اس کے لیے انہیں ایک ایسے انقلابی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جو یونین بازی سے پاک ہو، تمام سرکاری و پرائیویٹ اداروں کے محنت کش اس کا حصہ ہوں اور جس کا مقصد سرمایہ دارانہ نظام کو ختم کرنا ہو۔ یہ پلیٹ فارم ایک انقلابی کمیونسٹ پارٹی ہے۔

ہم پاکستان میں ایک انقلابی کمیونسٹ پارٹی بنا رہے ہیں۔ ہم کلاس فور ملازمین سمیت تمام محنت کشوں کو ان کی اپنی پارٹی، ’انقلابی کمیونسٹ پارٹی‘، میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔

Comments are closed.