بلوچستان: ڈیگاری اور دُکی میں کوئلے کانوں کے اندر مختلف واقعات میں پانچ کان کن ہلاک!

|رپورٹ: ریڈورکرزفرنٹ، کوئٹہ|

کل رات کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈیگاری کے علاقے میں کوئلے کی کان کے اندر زہریلی گیس کے بھرنے سے کل پانچ مزدور متاثر ہوئے تھے جن میں آخری اطلاعات کے مطابق 3 مزدور جاں بحق ہوئے تھے جبکہ دو مزدوروں کی حالت اب تک تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

اتوار کی صبح دْکی، جوکہ کوئلے کے حوالے سے بلوچستان کا امیر ترین ضلع ہے، سے مختلف اطلاعات کے مطابق ٹرالی کے گر جانے کیوجہ دو مزدور اپنی قیمتی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اطلاعات کے مطابق ان تمام مزدوروں کا تعلق افغانستان سے تھا۔ واضح رہے کہ بلوچستان بھر کی کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے مزدوروں کی اکثریت کا تعلق افغانستان اور صوبہ خیبر پختونخوا سے ہوتا ہے۔ کول مائنز کے مزدور رہنماؤں کے مطابق 120 روپے کے حساب سے حکومت بلوچستان کو ہم سیفٹی ٹیکس دیتے ہیں جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ کول مائینز کے اندر محنت کشوں کے لیے وقتاً فوقتاً مختلف قسم کے حفاظتی تدابیر اختیار کروانے کی ذمہ داری ہوتی ہے جو کہ بالکل بھی نہیں ہے۔ 

بلوچستان کے مختلف علاقوں سے روزانہ کی بنیاد پر 20 ہزار ٹن کوئلہ نکالا جاتا ہے۔ مگر آئے روز ان کوئلے کے کانوں میں کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے جس کی وجہ سے غریب محنت کش بے موت مارے جاتے ہیں۔ مگر حکمرانوں، ٹھیکیداروں بشمول کول مائنز کے مالکان کی ملی بھگت سے مزدوروں کے لیے کسی بھی قسم کی حفاظتی تدابیر نہ ہی وجود رکھتے ہیں اور جب بھی کوئی حادثہ رونما ہوتا ہے تو حادثے کے نتیجے میں محنت کش اپنی مدد آپ کے تحت اپنے دیگر ساتھیوں کو نکالتے ہیں اور پھر انہیں ابتدائی طبی امداد دینے کے لئے مختلف ہسپتالوں تک لے جاتے ہیں جہاں پر بھی اْنہیں مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ گزشتہ دو دہائیوں کے اندر بلوچستان بھر میں کول مائنز کے اندر کام کرنے والے مزدوروں کی ہلاکتوں کا تعداد پندرہ سو کے لگ بھگ ہے۔

ریڈ ورکرز فرنٹ کول مائنز کے اندر کام کرنے والے محنت کشوں کے ساتھ حکمرانوں، کول مائنز مالکان اور ٹھیکیداروں کی جانب سے روا رکھے گئے ناروا سلوک اور رویے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور ان تمام اسٹیک ہولڈرز سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ کول مائنز کے اندر کام کرنے والے محنت کشوں کی حالت زار کا فی الفور نوٹس لیں اور ان واقعات و حادثات کی روک تھام کے لیے 1923ء کے قانون میں وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرتے ہوئے لاگو کریں،بصورت دیگر ریڈ ورکرز فرنٹ بلوچستان بھر کے محنت کشوں سمیت پورے پاکستان کے محنت کشوں کو کول مائنز کے مزدوروں کیساتھ اس ناروا سلوک اور رویے کے خلاف بھرپور احتجاج کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

Comments are closed.