شمالی کوریا: ٹرمپ۔کِم ملاقات، مزید ملاقاتوں پر ’’اتفاق‘‘
سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کے درمیان ہونے والی ملاقات بنا کسی گرما گرمی کے اپنے انجام کو پہنچ گئی
سنگاپور میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے لیڈر کم جونگ اُن کے درمیان ہونے والی ملاقات بنا کسی گرما گرمی کے اپنے انجام کو پہنچ گئی
4 جون سوموار کے روز اردن کا وزیر اعظم ہانی الملکی کو مستعفی ہونے پر مجبور ہو گیا۔ یہ ابھرتی ہوئی عوامی تحریک کے نتیجے میں ہوا جس نے ملک کو بنیادوں تک ہلا کر رکھ دیا ہے۔
امریکہ پچھلے 70 سال سے سرمایہ دار دنیا میں آزاد تجارت کا علم بردار اور ضامن رہا ہے۔ اگر وہ یہ کردار ادا نہیں کرتا اور ساتھ ہی اس عمل کو تہہ و بالا کرنے کے درپے ہو جاتا ہے، تو اس کی جگہ یہ ذمہ داری کون نبھائے گا
مسئلہ کسی ایک ملک کی سیاسی پارٹی یا معاشی پالیسی کا نہیں بلکہ پورے نظام کا ہے۔ عالمی سطح پر موجود لبرل ورلڈ آرڈر کو شکست ہو چکی ہے اور وہ اپنی بقا کی لڑائی لڑ رہا ہے اور اس لڑائی میں کروڑوں انسانوں کی زندگیوں میں مسلسل زہر گھولتا جا ر ہا ہے
راخوئے کے کارآمد نہ رہنے کے بعد حکمران طبقے کی یہ خواہش رہی ہو گی کہ سانچز جلد از جلد قبل از وقت انتخابات کا اعلان کرے جس سے کوئی مستحکم اتحاد تشکیل پا سکے جو ان کی ضرورت کے مطابق پالیسیاں لاگو کرے
اطالوی سیاسی بحران نئے پیچ و خم کے ساتھ اورزیادہ شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ یہ کہنا درست ہو گا کہ یہ نئی صورتحال بالکل غیر متوقع ہے اور اس کی صرف پارلیمانی سیاسی گٹھ جوڑ کے آئینے میں تشریح نہیں کی جا سکتی۔
|تحریر: لوئس تھامس، ترجمہ: اختر منیر| تامل ناڈو انڈیا میں درجنوں پر امن مظاہرین کو ریاستی اداروں نے اس وقت موت کے گھاٹ اتار دیا جب وہ ایک ایسی فیکٹری کی بندش کے لیے مظاہرہ کر رہے تھے جو ماحول کی خرابی اور مقامی لوگوں کی اموات کا باعث بن […]
|تحریر: جارج مارٹن: ترجمہ اختر منیر| 21مئی 2018ء نکولس مادورو ایک مرتبہ پھر اتوار کے روز 20 مئی کو وینزویلا کے صدارتی انتخابات میں اگلی مدت کے لیے صدر منتخب ہو گیا ہے۔ رجعتی اپوزیشن کی اکثریت، جن کو واشنگٹن اور برسلز کی بھرپور حمایت حاصل تھی، نے انتخابات کا بائیکاٹ […]
یہ تحریک 2014ء کے فوجی کُو کی چوتھی سالگرہ پر ابھری ہے اور نومبر 2018ء میں انتخابات منعقد کروانے کا مطالبہ کر رہی ہے
سرمایہ دارانہ نظام کے سنجیدہ نمائندے اس خدشے کو لے کر سخت خوفزدہ ہیں ہیں کہ امریکہ اور چین کے درمیان جاری یہ تجارتی تنازعہ کہیں کھلی معاشی جنگ میں نہ تبدیل ہو جائے
پیر کے دن ایک طرف یروشلم میں نئے امریکی سفارت خانے کے افتتاح کا تماشا چل رہا تھا جبکہ اسی وقت دوسری طرف غزہ میں اسرائیلی سنائپرز نے 59 فلسطینی مظاہرین کو قتل اور 2700 سے زائد کو زخمی کر دیا
منگل کے روز ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ہونے والی نیوکلیئر ڈیل سے امریکہ کی دستبرداری کے فیصلے کا اعلان کیا۔ اپنی جھوٹ، غلط بیانی اور منافقت سے بھرپور تقریر میں اس نے اعلان کیا کہ اس کی حکومت پھر سے ایران پر ’’بد ترین معاشی پابندیاں‘‘ لاگو کرے گی
تحریر: یاسر ارشاد گزشتہ سات دہائیوں سے پاک و ہند دشمنی کو زندہ رکھنے کے لیے کشمیر کو تقسیم کرنے والی سرحد جسے کنٹرول لائن کہا جاتا ہے، کے آر پار بسنے والے غریب کشمیریوں کے خون کو پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے۔ کنٹرول لائن پر پاک و […]
سولر پینلز، واشنگ مشینوں، اسٹیل اور ایلومینیم پر بھاری محصولات لگانے کے بعد ٹرمپ اب چین سے جھگڑا مول لینے کے لئے پر تول رہا ہے۔ اس کی نئی تجاویز کے نتیجے میں60 ارب ڈالر کی چینی برآمدات متاثر ہوں گی جبکہ ان اقدامات کے نتیجے میں دنیا کی سب سے بڑی اور طاقتور ترین معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ شروع ہونے کے خطرات بڑھتے چلے جا رہے ہیں