سوشلزم کیلئے جدوجہد! ڈونلڈ ٹرمپ کو شکستِ فاش دینے کیلئے پروگرام

|تحریر: سوشلسٹ اپیل، امریکہ، ترجمہ: ولید خان|

ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد دیوہیکل احتجاجوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ لاکھوں کروڑوں نوجوان اور محنت کش اس کی حکومت کی شدید مخالفت کریں گے۔ ٹرمپ سرمایہ داری کے بحران اور اس سے جڑی غربت، تعصب اور عدم استحکام کو حل نہیں کر سکتا۔ ڈیموکریٹ اور لیبر اشرافیہ اس کے سامنے ڈھیر ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش بھی کر چکے ہیں۔ عالمی مارکسی رجحان (IMT) کا مختلف تناظر ہے۔ ہم پْراعتماد ہیں کہ ٹرمپ کے محنت کش مخالف ایجنڈے کو روکا جا سکتا ہے۔ ٹرمپ کے خلاف جدوجہد کرنے اور شکست دینے کیلئے ہماراپروگرام مندرجہ ذیل ہے۔

To read this article in English, Click here

ٹرمپ کے پاس اپنی پالیسیوں کیلئے کوئی مینڈیٹ نہیں!

ووٹ ڈالنے کی اہل آبادی میں سے 25فیصدسے کم آبادی نے ٹرمپ کو ووٹ دیا ہے اور دوسری عالمی جنگ کے بعد جب سے مقبولیت کے ریکارڈکا حساب رکھنا شروع کیا گیا ہے تب سے اب تک ٹرمپ غیر مقبول ترین نو منتخب صدر ہے۔ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن سے بھی کم عوامی ووٹ حاصل کیا ہے لیکن پھر بھی وہ صدر ہو گا۔ ہم بڑے کاروباریوں اور پارٹیوں کے ان دونوں نمائندوں کی بالکل حمایت نہیں کرتے ہیں لیکن یہ واضح ہے کہ الیکٹورل کالج ’’ایک شخص، ایک ووٹ‘‘ کے بنیادی اصول کے خلاف ایک غیر جمہوری قدغن ہے اور اس کو ختم ہونا چاہئے!

ایک کا دکھ سب کا دکھ!

مزدور تحریک کو ہر صورت پورے ملک میں کسی کے بھی خلاف کسی بھی قسم کے نسلی یا متعصب حملے کے خلاف اپنے آپ کو منظم اور متحرک کرنا چاہئے۔ یہ زہر قاتل ہمیں ’’توڑنے اور حکمرانی کرنے‘‘ کیلئے استعمال کیا جاتا ہے اور ہم اپنی یکجہتی کے بندھنوں کے خلاف کسی کو بھی کاٹ لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ بیروزگاری کی وجہ تارکین وطن نہیں ہیں۔۔چاہے قانونی یا ’’غیر قانونی‘‘۔ اس کی وجہ سرمایہ دار ہیں جو روزگار کی جگہوں کو بند کر رہے ہیں اور ورکروں سے روزگار چھین رہے ہیں جبکہ خود وہ اپنی دولت کے انباروں پر آرام سے بیٹھ کر اسٹاک مارکیٹ میں جوا کھیل رہے ہیں۔ محنت کش طبقہ بین الاقوامی ہے اور ہم تمام ممالک کے محنت کشوں کے ساتھ یکجہتی کرتے ہیں۔ ہمارے اس 1فیصدی امیر ترین طبقے کے ساتھ کوئی مشترکہ مفادات نہیں جو ہمارا استحصال کرتے ہیں اور ہم پر ظلم کرتے ہیں۔ امریکی محنت کشوں کے میکسیکن یا چینی محنت کشوں کے ساتھ ڈونلڈ ٹرمپ سے زیادہ مشترکہ مفادات ہیں۔ ہم اس ملک میں کام کرنے اور رہنے والے تمام لوگوں کیلئے فوری غیر مشروط برابر حقوق، تحفظ اور شہریت کا مطالبہ کرتے ہیں!

کٹوتیوں کی شدید مخالفت! سرمایہ دار اپنے بحران کا خمیازہ خود بھگتیں!

بینکاروں، کارپوریٹ فلاح و بہبود اور سامراجی جنگ کی ہم شدید ترین مخالفت کرتے ہیں۔ امریکہ کا انفرسٹرکچر تباہ وبرباد ہو رہا ہے۔ اس کا واحد حل عوامی کاموں کیلئے موثر پروگرام ہے جسے یونین تنخواہ اور تحفظ فراہم کیا جائے۔ بیروزگاری کا خاتمہ کیا جا سکتاہے اور ہر شخص کے معیار زندگی کو پلوں، سرنگوں، سڑکوں، پارکوں، تفریح کے مراکز، مسافر اور سامان بردار ٹرینوں، نہروں، عوامی نقل و حمل، ہسپتالوں، سکولوں اور رہائشی سہولیات کی مرمت اور تعمیر نو کرتے ہوئے بہتر کیا جا سکتا ہے۔ بے پناہ بیروزگاری کے تمام علاقوں میں فوری طور پر روزگار فراہمی کے مراکز قائم کئے جانے چاہئیں۔ انسانیت نے ہزاروں سالوں کی محنت کے نتیجے میں جو ٹیکنالوجی اور پیداوار حاصل کی ہے اس کی بنیاد پر کوئی وجہ نہیں کہ بہت تھوڑے کیلئے بے تحاشا کام کیا جائے۔ کم از کم اجرت 25ڈالر اور 30گھنٹہ فی ہفتہ کام کے اوقات کار کے ساتھ 40گھنٹہ فی ہفتہ کی اجرت فوری طور پر متعارف کرائی جائے۔ چیف ایگزیکٹو افسران کروڑوں کی کمائی کر رہے ہیں، کسی کو بھی 1000ڈالر فی ہفتہ سے کم اجرت نہیں دی جانی چاہئے!

متحد محنت کش طبقے کے سامنے کوئی بھی نہیں ٹھہر سکتا!

امریکی محنت کشوں میں بے پناہ قوت موجود ہے۔ کام کی جگہوں پر قبضے، ہڑتالوں اور عام ہڑتالوں کے ذریعے ہم اپنی قوت محنت کو روک کر مینوفیکچرنگ، تعمیر، نقل و حمل، مواصلات اور سروسز کو روک کر منافع کی ترسیل کو کاٹ سکتے ہیں۔ قومی بنیادوں پر ان تمام کاموں کو سر انجام دینے کیلئے ہمیں ایک تنظیم اور قیادت کی ضرورت ہے جو مالکان کے ساتھ آخری حد تک لڑنے کو تیار ہو۔ یونینوں کو ہر صورت جارحانہ لڑائی لڑنی ہے اور غیر منظم کو منظم کرنے کیلئے کمپین کا آغاز کرنا چاہئے۔ کامیابی اعتماد میں نئی روح پھونک دیتی ہے! ایک نڈر قیادت اور چند روح پرور کامیابیوں کے بعد، منظم محنت کشوں کی دہائیوں سے جاری گراوٹ کو نا صرف روکا جا سکتا ہے بلکہ اس کا رخ بھی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔لیکن موجودہ لیبر قیادت سرمایہ داری کی حمایت کرتی ہے اور انہوں نے محنت کشوں کی طاقت کو اس کے خلاف متحرک کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ہمیں مزدور تحریک میں ایک موثر اور جارحانہ سوشلسٹ حزب اختلاف بنانی چاہیئے۔۔ایک نئی قیادت جسے محنت کش طبقے پر اعتماد ہو اور جو سماج کو جمہوری بنیادوں پر چلانے کی اہلیت رکھتی ہو۔ نوجوان اپنے آپ کو عوام کی کسی بھی اور پرت کے مقابلے میں زیادہ ’’محنت کش طبقے‘‘ کے طور پر گردانتے ہیں اور ان میں مالکان اور ان کی سیاسی پارٹیوں کے خلاف جدوجہد کرنے کی بے پناہ قوت موجود ہے۔ نوجوان ہی مستقبل ہیں!

محنت کش طبقے کیلئے عوامی سوشلسٹ پارٹی کی جدوجہد!

ڈیموکریٹک پارٹی محنت کشوں کی ہرگز خیر خواہ نہیں ہے اور اس کی وجہ سے آج ہم اس صورتحال تک پہنچے ہیں۔ بس اب بہت ہو گیا۔۔اب وقت آ گیا ہے کہ بڑے دھندے کی دونوں پارٹیوں سے ناطہ توڑا جائے! ہمیں اپنی پارٹی چاہئے جو مشترکہ طور پر ہمارے مفادات کیلئے جدوجہد کرے۔ ایسی پارٹی کے پروگرام اور قیادت کو ممبران جمہوری بنیادوں پر منتخب کریں گے جس میں کسی منتخب نمائندے کی اجرت ان محنت کشوں سے زیادہ نہیں ہو گی جن کی وہ نمائندگی کریں گے۔ محنت کشوں کی ایک پارٹی جس میں قیادت بھی محنت کشوں کی ہو امریکی سیاست کو تہہ و بالا کر کے رکھ دے گی۔

سوشلزم کیلئے جدوجہد کرو!

500 بڑی اجارہ داریاں ملکی جی ڈی پی کا 75فیصد بناتی ہیں۔۔امریکہ میں کام کرنے والی کمپنیوں کا صرف 0.0017فیصد۔ یہ کمپنیاں تمام عالم میں اربوں زندگیوں پر اثر انداز ہوتی ہیں اور یہ اتنی اہم ہیں کہ انہیں منافع کے حصول کے لئے نجی ملکیت میں رہنے نہیں دیا جا سکتا۔ اگر ہمیں تمام لوگوں کیلئے معاشی استحکام اور بہتر معیار زندگی چاہئے تو ان اجارہ داریوں کو قومیانہ پڑے گا اور انہیں ایک منطقی منصوبہ بند اور جمہوری خطوط پر استوار معیشت میں منسلک کرنا پڑے گا تاکہ انہیں اکثریت کے مفادات کے تابع چلایا جا سکے۔ اس کیلئے ہمیں ایک محنت کشوں کی حکومت اور سوشلزم چاہئے۔۔ایک ایسا سماج جس میں ہماری مشترکہ پیدا کردہ دولت مشترکہ طور پر ہر ایک کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے استعمال ہو۔۔صرف امرا کیلئے ہی نہیں۔ صرف سوشلزم ہی معیاری عوامی سہولیات صحت، تعلیم، رہائش اور انفرسٹرکچر دے سکتا ہے اورنسلی تعصب اور تفریق کو جڑوں سے اکھاڑنے کی بنیادیں فراہم کر سکتا ہے: سرمایہ داری کی پیدا کردہ مصنوعی قلت اور منافع کا سنگ دل حصول۔ صرف سوشلزم ہی تیز تر ہوتے ماحولیاتی بحران کی تصحیح کر سکتا ہے جو اس سیارے کوانسانیت کیلئے ناقابل سکونت بنانے پر تلا ہوا ہے۔ سوشلزم یا تو جمہوری اور بین الاقوامی ہے یا پھر کچھ بھی نہیں!

فتح کی سمت متحد!

احتجاج ایک اہم آغاز ہیں، لیکن سماج کو تبدیل کرنے کیلئے اور بہت کچھ کرنا ہو گا۔ IMT اس وقت 40 سے زیادہ ممالک میں فعال ہے، امریکہ میں اپنی برانچیں تعمیر کر رہی ہے اور ہمیں آپ کی مدد کی ضرورت ہے! ایک فرد اپنی کامیابیوں میں محدود ہو سکتا ہے لیکن اکٹھے کام کرتے ہوئے ہم مضبوط ہو سکتے ہیں اور بہت کچھ کر سکتے ہیں: کل ہمیشہ اپنے اجزا کے مجموعے سے بڑا ہوتا ہے! جیسے جیسے ہم ہر یونین، کام کی جگہ، گلی، محلے اور کیمپس میں اپنی کڑیں بناتے جائیں گے ویسے ویسے ہم ایک وقت آنے پر تاریخ کے دھارے پر فیصلہ کن طور پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ مارکسزم انقلابی تحرک کیلئے مشعل راہ ہے اور اسی وجہ سے ہمیں نظریے، تاریخ اور حالات حاضرہ کے مطالعے کی سعی کرنی چاہئے جس کے ساتھ ساتھ ہم مزدور تحریک میں مداخلت بھی کریں۔ یہ سب کچھ آسان نہیں ہو گا اور نہ ہی ایک رات میں ہو جائے گا لیکن انسانیت کیلئے آگے بڑھنے کا یہی واحد راستہ ہے۔اگر آپ ہمارے ساتھ متفق ہیں تو پھر ضائع کرنے کیلئے ہمارے پاس وقت نہیں اور اس کام میں شامل ہونے کیلئے اس سے بہتر وقت موجود نہیں!

صرف سوشلزم ہی ٹرمپ کو شکست فاش دے سکتا ہے!
IMT کے ممبر بنیں اور ایک بہتر دنیا کی جدوجہد کریں!

Comments are closed.