|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، گلگت بلتستان|
گلگت بلتستان میں سوست کے مقام پر پاک چین سرحد سے وابستہ تاجروں نے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے کل ایک پریس کانفرنس کی گئی جس میں کسٹم حکام اور دیگر اداروں کے ظلم و ستم کے خلاف کھل کر گفتگو ہوئی اور ان سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ہڑتال اور احتجاجی جلسے کا اعلان کیا گیا۔
قائدین نے میڈیا کو بتایا کہ کسٹم حکام کی غنڈہ گردی سے اس پیشے سے وابستہ تمام افراد بری طرح متاثر ہو رہے ہیں اور اب ان کا روزگار داؤ پر لگ چکا ہے۔ اس لیے وہ یہ قدم اٹھانے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے فوج کے ادارے این ایل سی (NLC) کی لوٹ مار پر بھی کڑی تنقید کی اور مطالبہ کیا کہ ان کے مسائل فوری طور پر حل کیے جائیں اور ظالمانہ ٹیکسوں کا نفاذ بند کیا جائے۔
تمام قائدین نے احسان علی ایڈووکیٹ اور عوامی ایکشن کمیٹی کی تحریک کی مرکزی قیادت کی گرفتاری کی شدید مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ بھی سوست کی عوامی ایکشن کمیٹی کا حصہ ہیں اس لیے یہ تحریک ان کی اپنی تحریک ہے اور گرفتار قیادت ان کی تحریک کی ہی مرکزی قیادت ہے۔
اس احتجاجی تحریک کا آغاز کرتے ہوئے آج سوست میں ایک بڑا جلسہ منعقد کیا جائے گا۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی اس تحریک کی حمایت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ بارڈر ٹریڈ سے منسلک ان محنت کشوں کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں اور ان پر لگائے جانے والے غیر قانونی اور ظالمانہ ٹیکس فوری طور پر ختم کیے جائیں۔
ایک کا دکھ، سب کا دکھ!
گلگت بلتستان کی عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام اسیران کو رہا کرو!
مزدور اتحاد زندہ باد!
دنیا بھر کے محنت کشو، ایک ہو جاؤ!