انڈونیشیا: انقلاب کو کامیاب کرنے کے لیے فیکٹریوں میں محنت کشوں کے پاس جانا ہو گا!

|تحریر: انڈونیشین ریوولوشنریز|

نوجوانوں اور طلبہ نے اس انقلابی تحریک میں قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔ لاکھوں غریب مزدور پورے ملک میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ یہ مزدور طبقے کی طاقت دکھانے اور حکمران طبقے کو لرزا دینے کے لیے کافی ہے۔ لیکن یہ ہماری مطالبات جیتنے کے لیے کافی نہیں ہے، ہمارے حتمی مقصد کو حاصل کرنا تو دور کی بات ہے جو کہ ہماری زندگیوں اور معاشرے کی بنیادی تبدیلی ہے اور مزدور طبقے کے استحصال، جبر اور غربت کا خاتمہ ہے جبکہ امیر لوگ مزید امیر ہوتے جا رہے ہیں۔

انگریزی میں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں

اسی مقصد کے لیے محنت کش عوام کو بطور مزدور طبقہ اپنی طاقت کو منظم کرنا ہو گا یعنی انہیں اپنی معاشی طاقت کو استعمال کرنا ہو گا کیونکہ یہی طبقہ معیشت کے پہیے کو چلاتا ہے۔ مزدور طبقہ ہی ہے جو دولت پیدا کرتا ہے نہ کہ آجر یا احمد ساہرونی (انڈونیشیا کا رکنِ پارلیمنٹ جس نے مظاہرین کو ”زمین پر سب سے زیادہ بے وقوف لوگ“ کہا تھا) جیسے غلیظ چوہے۔ حکمران طبقے کی طاقت اس لیے برقرار ہے کیونکہ معیشت پر ان کا کنٹرول ہے اور ان کے بینک اکاؤنٹس ابھی تک محفوظ ہیں۔

اس انقلابی تحریک کو تیز کرنے کے لیے اگلا قدم ہونا چاہیے کہ مزدور طبقہ اپنی معاشی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے عام ہڑتال شروع کرے۔ اس سے حکمران طبقے کو تباہ کن ضرب لگے گی۔ اس کے علاوہ عام ہڑتال محنت کش عوام کو اس بات کا اور بھی زیادہ یقین دلائے گی کہ حقیقت میں وہی اس معاشرے کے مالک ہیں۔ ان کی اجازت کے بغیر کوئی بلب روشن نہیں ہوتا، کوئی کارخانہ نہیں چلتا، کوئی جہاز نہیں اڑتا اور نہ ہی کوئی بندرگاہ چلتی ہے۔

یہی وہ چیز ہے جس سے حکمران طبقہ خوفزدہ ہے، اسی لیے وہ سعید اقبال، اندی غنی اور دیگر اصلاح پسند لیڈران کو مزدور تحریک کے رہنماؤں کے ساتھ ملا لیتا ہے۔ ان رہنماؤں کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ محنت کشوں کو قابو میں رکھیں تاکہ وہ احتجاج کی لہر میں شامل نہ ہوں کیونکہ حکومت کو اس بات کا شدید خوف ہے کہ یہ انقلاب صنعتی علاقوں تک نہ پھیل جائے۔

لہٰذا، ہمارا اگلا اہم کام یہ ہے کہ انقلابی جوش و جذبے کو کارخانوں اور صنعتی علاقوں تک پھیلایا جائے۔ مزدور طبقے کی شمولیت کے بغیر، جو واحد انقلابی طبقہ ہے، یہ انقلاب فیصلہ کن فتح حاصل نہیں کر سکتا۔

کامریڈز اور طلبہ، آؤ مزدوروں سے ملاقات کرنے کارخانوں میں چلیں!

اپنے ساتھی مزدوروں سے کہو:

اس جابرانہ حکومت کے خلاف جدوجہد میں ہمارے ساتھ شامل ہوں!

یہ وہی ایوانِ نمائندگان ہے جس نے تمہاری اجرتوں کو دبایا ہے اور سرمایہ دار آجر کے ساتھ کھڑا ہوا ہے۔

اجتماعی ہڑتال کو منظم کرنے کے لیے ہڑتالی کمیٹیاں بناؤ!

منظم مزدور ہی طاقتور مزدور ہوتے ہیں۔ عام ہڑتال کے ہتھیار کے ساتھ ہم دنیا کو بدل سکتے ہیں۔

مزدوروں کی دفاعی کمیٹیاں بناؤ تاکہ پولیس کے تشدد کا مقابلہ کیا جا سکے!

پولیس جس نے تمہارے ساتھی طلبہ کو گرفتار کیا ہے، انہیں مارا ہے اور قتل کیا ہے، وہی پولیس ہے جو تمہیں بھی گرفتار کرتی ہے، مارتی ہے اور قتل کرتی ہے۔ ہمارے خون کو دوبارہ نہ بہنے دو۔ مزدوروں کی تنظیم کے ساتھ ریاست کے تشدد کا مقابلہ کرو۔

Comments are closed.