|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی|
اس وقت عالمی سطح پر جنریشن زی انقلابی بغاوتوں کے ذریعے ہفتوں اور چند دنوں کے اندر حکومتوں کو گرا رہی ہے۔ اس کے لیے وہ کسی الیکشن یا نام نہاد ”قانونی“ طریقوں کا استعمال نہیں کر رہے کیونکہ انہیں پتہ ہے یہ سب فراڈ ہے۔ درحقیقت پوری دنیا میں سرمایہ دارانہ نظام کو انحطاط اور زوال کا سامنا ہے اس کے مضمرات نہ صرف نیپال، انڈونیشیا اور بنگلہ دیش میں سیاسی سطح پر اپنا اظہار کر چکے ہیں بلکہ سرمایہ داری کا یہ نامیاتی بحران یورپی ممالک اور امریکہ میں بھی گہرے اثرات مرتب کر رہا ہے۔ ان اثرات کا واضح اظہار ہمیں اصلاحات کے خاتمے، بڑھتی ہوئی نجکاری اور شدید معاشی بحران کی صورت میں واضح نظر آ رہا ہے۔ نوجوان نسل اس پورے نظام کی تبدیلی چاہتی ہے۔
پاکستان میں بھی حالات باقی ممالک سے کم نہیں بلکہ بدترین معاشی و ریاستی جبر کی وجہ سے نوجوانوں میں شدید غم و غصہ ہے۔ پاکستان کا حکمران طبقہ نظام کے بحران سے نمٹنے کی تگ و دو میں عالمی مالیاتی اداروں کی عوام دشمن پالیسیوں کو نافذ کرتے ہوئے نہ صرف تعلیم، روزگار، علاج جیسی بنیادی ضروریات چھین رہا ہے بلکہ بنیادی انسانی ضروریات کے لیے اٹھنے والی آوازوں اور ریاست کی جابرانہ پالیسیوں کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کے لیے مختلف قانونی ہتھکنڈوں کے ذریعے اب جمہوری آزادیاں بھی سلب کر چکا ہے۔
ایسی صورتحال میں مارکس وادیوں کی اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ انقلابی نظریات کی پرچار کرتے ہوئے طلبہ، نوجوانوں، محنت کشوں، خواتین اور سماج کی پسی ہوئی دیگر پرتوں کو ان نظریات سے لیس کرتے ہوئے ایک انقلابی پارٹی کا حصہ بنائیں۔
اسی مقصد کے تحت انقلابی کمیونسٹ پارٹی نے ملک گیر سطح پر ممبر شپ کیمپین کا آغاز کیا ہے جس کا آغاز سٹیکرز کیمپین کے ذریعے کرتے ہوئے طلبہ، نوجوانوں، خواتین اور محنت کشوں تک یہ پیغام پہنچایا جا رہا ہے کہ موجودہ تمام معاشی، سیاسی اور سماجی مسائل کا حل صرف ایک سوشلسٹ انقلاب اور سرمایہ دارانہ نظام کے خاتمے میں مضمر ہے۔ قومی سوال، جمہوری آزادیوں پر پابندیاں، ریاستی و قومی جبر، ماحولیاتی بحران، بے روزگاری، نجکاری اور خواتین کے مسائل یہ سب ایک سوشلسٹ انقلاب ہی کے ذریعے حل ہو سکتے ہیں اور اس کے لیے ایک انقلابی نظریات سے لیس پارٹی کا حصہ بننا ناگزیر ہے۔
اب تک لاہور، کراچی، حیدرآباد، ڈیرہ غازی خان، سمیت پاکستان کے زیرِ انتظام علاقوں، کشمیر اور گلگت بلتستان میں انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان نہ صرف سٹیکرز لگا رہے ہیں بلکہ نوجوانوں کو انقلابی پارٹی کی تعمیر میں شمولیت کی دعوت بھی دے رہے ہیں۔
اس کیمپین کا بنیادی مقصد جہاں سماج کے پسے ہوئے طبقے تک سوشلسٹ انقلاب کا پیغام پہنچانا ہے، وہیں ایک فیصلہ کن فتح اور سوشلسٹ انقلاب کے لیے ایک مضبوط انقلابی پارٹی کی تعمیر کے لیے دعوت دینا بھی ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کامریڈز مختلف تعلیمی اداروں، ریلوے اسٹیشنز اور تفریحی مقامات پر یہ سٹیکرز آویزاں کر رہے ہیں، جبکہ نوجوانوں کی جانب سے انقلابی نظریات میں بڑے پیمانے پر دلچسپی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کامریڈز سٹڈی سرکلز، اسٹیکر کیمپین اور لیکچر پروگرامز جیسی مختلف سرگرمیوں کے ذریعے پورے ملک گیر سطح پر نوجوانوں، خواتین اور محنت کشوں تک سوشلسٹ انقلاب کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔ اگر آپ بھی سمجھتے ہیں کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاعلاجی، نجکاری، ماحولیاتی بحران، جمہوری آزادیوں پر پابندیوں اور دیگر اہم مسائل کا واحد حل ایک سوشلسٹ انقلاب ہے، تو آئیں ہماری اس جدوجہد میں شامل ہوں۔





















In defence of Marxism!
Marxist Archives
Progressive Youth Alliance