گوجرانوالہ: محنت کش خواتین کے عالمی دن پر ایک نشست

|رپورٹ: صبغت وائیں|

ساری دنیا میں آٹھ مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے جو کہ حقیقتاً محنت کش خواتین کا عالمی دن تھا۔ اسی سلسلے میں 12مارچ کو گوجرانوالہ میں پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) اور ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) کے پلیٹ فارم سے محنت کش خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔ چونکہ شرکا ء کی اکثریت کا تعلق محنت کش طبقے اور طالبا ت سے تھا اس لئے گوجرانوالہ میں یہ دن آٹھ مارچ کی بجائے بارہ مارچ کو منایا گیا تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگ شرکت کرسکیں۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض صبغت وائیں نے سر انجام دئیے۔

چونکہ اس روز معروف انقلابی شاعر حبیب جالب کی برسی تھی اس لئے ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اس تقریب کاآغاز حبیب جالب کی ایک نظم ’’ میری بچی‘‘ سے کیا گیا جو کہ سحر وائیں نے پیش کی۔ مشعل وائیں نے بھی حبیب جالب کی ایک نظم پڑھی۔ اس کے بعد عرشہ نے محنت کش خواتین کے اس دن کی تاریخ پر بھر پور انداز میں روشنی ڈالی۔ مشعل وائیں نے سرکاری کالجوں میں پڑھنے والی طالبات کے مسائل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس کے بعد عمران ہاشمی نے خواتین کے عالمی دن کے حوالے سے خاص طور پر لکھی گئی ایک شاندار نظم پڑھی جس کو حاضریں سراہے بغیر نہ رہ سکے۔

عمران ہاشمی کے بعد سلمیٰ نے بڑے جوش سے مختلف اداروں میں کام کرنے والی خواتین کے مسائل کو پیش کیا۔ اسی سلسلے کو جاری رکھتے ہوئے ناصرہ نے بڑے بڑے تعلیمی اداروں میں کام کرنے والی اساتذہ کے استحصال کا ذکر کیا۔ اسی طرح زاہد نے بھی ایک مختلف انداز میں خواتین پر ہونے والے استحصال کا ذکر کیا۔ پروگرام کے اختتامی کلمات ادا کرتے ہوئے ریڈ ورکرز فرنٹ سے آدم پا ل نے بڑے جامع انداز میں خواتین کی جدوجہد، اور بالشویک انقلاب میں خواتین کے کردار اور امیر اور غریب کے درمیان بڑھتے فرق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طبقاتی نظام کے خاتمے کے بغیر خواتین کی نجات ممکن نہیں۔

This slideshow requires JavaScript.

Comments are closed.