|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، کوئٹہ|
کوئٹہ میں بلوچستان گرینڈ الائنس کی مرکزی قیادت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت کی چھ ماہ سے جاری وعدہ خلافیوں، عدم سنجیدگی اور ملازمین کے آئینی حقوق کے حوالے سے مسلسل غفلت پر شدید ردِعمل کا اظہار کیا۔ قیادت نے بتایا کہ ملازمین کے ساتھ ہونے والے تحریری معاہدوں کا احترام نہیں کیا گیا، جبکہ مختلف اجلاسوں میں طے شدہ سفارشات کو بار بار کابینہ سے ڈراپ کیا گیا۔ وزراء کی عدم موجودگی جیسے غیر سنجیدہ جواز پیش کیے گئے اور تاخیری حربوں نے ملازمین کو احتجاج پر مجبور کر دیا۔
ترجمان نے کہا کہ بجٹ سے پہلے جمع کرایا گیا چارٹر آف ڈیمانڈ نظر انداز کیا گیا اور بجٹ سیشن کے دوران حکومت نے پرامن دھرنے کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ گھروں پر چھاپے، رہنماؤں کی گرفتاریاں، لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے استعمال جیسے اقدامات نے یہ واضح کر دیا ہے کہ حکومت ملازمین کے مسائل کے حل میں بالکل سنجیدہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ حکومتی کمیٹی کے ساتھ کئی روز مذاکرات ہوئے، مشترکہ سفارشات تیار ہوئیں، منٹس آف میٹنگ پر مکمل دستخط بھی ہوئے اور وزیر اعلیٰ کی جانب سے یقین دہانی بھی کرائی گئی۔ لیکن چھ ماہ تک سفارشات کو کابینہ میں پیش ہی نہیں کیا گیا، جو حکومتی عدم توجہی کا ثبوت ہے۔ اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔
ہنگامی اجلاس کے بعد حکومت کو 10 دسمبر تک حتمی مہلت دی گئی تھی اور اعلان کیا گیا تھا کہ 11 دسمبر سے صوبہ بھر میں احتجاجی تحریک شروع ہو گی۔ بلوچستان گرینڈ الائنس کا مطالبہ ہے کہ ملازمین کو وفاق کے برابر حقوق دیے جائیں، ملازمین کی جانب سے کوئی اضافی مراعات نہیں مانگی جا رہیں، صرف آئینی حق کا تقاضا کیا جا رہا ہے۔
احتجاجی شیڈول یہ ہے:
12دسمبر: تمام اضلاع میں ایکشن کمیٹی کے اجلاس
13دسمبر: ضلع سطح پر پریس کانفرنسز
15–16دسمبر: دفاتر میں سیاہ بینرز، سیاہ پٹیاں اور احتجاجی ریکارڈنگ
17دسمبر: کوئٹہ، قلات، سبی ڈویژن میں ریلیاں
18دسمبر: ژوب اور رخشان ڈویژن میں احتجاج
19دسمبر: مکران اور نصیرآباد میں مظاہرے
20دسمبر: لورالائی ڈویژن، پشین، قلعہ عبداللہ اور چمن میں ریلیاں
23دسمبر: کوئٹہ میں صوبائی سطح کی گرینڈ ریلی
24–26دسمبر: اضلاع میں پریس کلبز کے باہر احتجاجی کیمپ
29دسمبر: صوبہ بھر میں قلم چھوڑ، کام چھوڑ ہڑتال
30–31دسمبر: صوبہ بھر میں مکمل لاک ڈاؤن
پریس کانفرنس کے آخر میں سوال اٹھایا گیا کہ کیا حکومت وفاقی اکائیوں کے ساتھ آئینی اور مساوی سلوک کرے گی؟ کیا دو لاکھ سے زائد ملازمین کے آئینی حق کو تسلیم کیا جائے گا؟ کیا مشترکہ سفارشات منظور ہوں گی یا تاخیر کا سلسلہ مزید بڑھایا جائے گا؟ ملازمین کوئی بھیک نہیں مانگ رہے، صرف وہ مراعات چاہتے ہیں جو وفاق میں موجود ہیں۔
بلوچستان گرینڈ الائنس کے جاری کردہ احتجاجی شیڈول کے مطابق چند احتجاجوں کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
گرینڈ الائنس سبی کی ضلعی قیادت خدا بخش سیلاچی، میر محمد اسلم مری، زاہد علی چانڈیو، دھنی بخش دھپال، شیر علی جوشی، آفتاب گشکوری، محمد انور دھپال نے آج دوسرے روز بھی رابطہ و آگاہی مہم کے سلسلے میں دفتروں، اسکولوں، گونمنٹ بوائز ہائی اسکول دھپال خورد کا دورہ کیا اور ملازمین کو سیاہ پٹیاں باندھ کر یوم سیاہ میں شامل کیا اور 17 دسمبر کی ریلی و مظاہرے میں شرکت کی دعوت دی۔
بلوچستان گرینڈ الائنس کی کال پر آج 16 دسمبر 2025ء کو گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جیونی تحصیل ضلع گوادر کے جی اے کے دوست داؤد دانش کی قیادت میں اساتذہ ہاتھوں پر سیاہ پٹی باندھ کر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا اور بلوچستان کی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ جلد سے جلد بلوچستان گرینڈ الائنس کے مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔
ایگریکلچرل ورکرز یونین سریاب فارم مستونگ کے مزدوروں اور آفیسرز نے سیاہ پٹیاں اور سیاہ جھنڈے اٹھا کر گرینڈ الائنس کے شیڈول کے مطابق اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
دکی بلوچستان گرینڈ الائنس کے شیڈول کے مطابق آج دوسرے روز بھی ایپکا ڈسٹرکٹ دکی ڈپٹی کمشنر آفس میں سیاہ پٹیاں باندھ کر اور سیاہ جھنڈے دفتروں میں لہرا کر احتجاج کیا گیا۔
قلات میں بھی ملازمین نے اپنے مطالبات کے لیے احتجاج ریکارڈ کروایا۔
ڈیرہ مراد جمالی میں بلوچستان گرینڈ الائنس کے تحت ڈیرہ مراد زون میں بھی ڈویژنل صدر سید ظہیر شاہ اور ہیڈ کلرک نثار احمد چھلگری کی قیادت میں پٹفیڈر کینال کے ملازمین نے بھی بازوؤں پہ سیاہ پٹیاں باندھ کر دفتروں پہ سیاہ جھنڈے لہرا کر احتجاج ریکارڈ کروایا۔
لورالائی ایریگیشن ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین صدر شاہ ولی کے قیادت میں سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کر رہے ہیں۔
بلوچستان گرینڈ الائنس کی صوبائی کال پر گرینڈ الائنس ضلع اوستامحمد، جی ٹی اے بی آئینی ضلع اوستامحمد کی ہدایات پر اپنے مطالبات کے حق میں جی ٹی اے بی آئینی کے ضلعی فنانس سکریٹری محمد اعظم نتھانی اور دیگر اساتذہ گورنمنٹ بوائز مڈل سکول اللہ ڈنہ رند احتجاجی شیڈول کے مطابق آج دوسرے روز بھی سیاہ پٹی باندھ کر احتجاج ریکارڈ کروا رہے ہیں۔
منجانب: جی ٹی اے بی آئینی ضلع اوستامحمد
ڈویژنل فاریسٹ آفس ضلع نوشکی ایپکا یونٹ کے ممبران نے آج بلوچستان گرینڈ الائنس کی طرف سے یوم سیاہ کے دوسرے دن اپنے ہاتھوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر اور آفس میں سیاہ جھنڈا لہرایا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔
گرینڈ الائنس پشین کی مکمل قیادت نئے عزم اور جوش کے ساتھ احتجاج ریکارڈ کرواتے ہوئے۔
آرگنائزر: محمد رسول وفا کاکڑ
انقلابی کمیونسٹ پارٹی بلوچستان گرینڈ الائنس کے مطالبات اور احتجاجی شیڈول کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسے محنت کشوں کے جائز حقوق کی جدوجہد میں ایک اہم پیش رفت قرار دیتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی دوستانہ تنقید بھی ضروری ہے کہ اس مزاحمتی سلسلے کا آغاز بہت پہلے ہو جانا چاہیے تھا۔ کیونکہ حکمران طبقے کے وعدوں پر بھروسہ ہمیشہ محنت کشوں اور ملازمین کے درمیان اتحاد کو نقصان پہنچاتا ہے اور تحریکوں کو کمزور کرتا ہے۔ تاہم دیر آید درست آید۔ یہ درست سمت میں اٹھایا گیا ایک اہم قدم ہے اور انقلابی کمیونسٹ پارٹی سمجھتی ہے کہ اگر یہ تحریک مسلسل، منظم اور طبقاتی بنیادوں پر آگے بڑھائی گئی تو حکمران طبقہ پیچھے ہٹنے اور ملازمین کے مطالبات ماننے پر مجبور ہو گا۔




























In defence of Marxism!
Marxist Archives
Progressive Youth Alliance