گلگت بلتستان: سرکاری سکولوں کے اساتذہ کا احتجاجی دھرنا، عام ہڑتال کی جانب بڑھو!

|رپورٹ: انقلابی کمیونسٹ پارٹی، گلگت بلتستان|

گلگت میں سرکاری سکولوں کے سینکڑوں اساتذہ اس وقت ڈائریکٹر جنرل آفس کے باہر دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔ گلگت بلتستان کے عوام دشمن حکمران ان اساتذہ کے بنیادی حقوق غصب کر رہے ہیں جس کے خلاف یہ دھرنا جاری ہے۔

گلگت بلتستان کے 6700 کے قریب سکول اساتذہ کی پروموشن عدالتی فیصلوں کے باوجود نہیں کی جار ہی جبکہ ان کایہ حق عدالتیں بھی تسلیم کر چکی ہیں اور کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ بھی احکامات جاری کر چکا ہے لیکن ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ان کا جائز حق نہیں دیا جا رہا جس کے باعث ان کی پروموشن اور تنخواہوں میں اضافہ رکا ہوا ہے۔ دوسری طرف اسی دوران سفارش اور اقربا پروری کے تحت چند مخصوص افراد کو ترقی دے دی گئی ہے۔

اساتذہ کی قیادت نے انقلابی کمیونسٹ پارٹی کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال اتنی بدتر ہو چکی ہے کہ ہم نے محکمہ تعلیم کو یہ تک کہہ دیا ہے کہ ہمارے بقایا جات چاہے ادا نہ کرو لیکن آئندہ سے ہماری پروموشن اور ترقی کو تو کم از کم یقینی بناؤ لیکن اس کے باوجود حکمران ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کر رہے اور روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالتی گھن چکر اور دفتری چکر بازی میں الجھا رہے ہیں۔

ان اساتذہ میں ای ایس جی، ٹی جی ٹی اور ایس ایس ٹی کے گریڈ چودہ، پندرہ اور سولہ کے تمام اساتذہ شامل ہیں جنہیں ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

انقلابی کمیونسٹ پارٹی ان اساتذہ کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور حکمرانوں کے خلاف جاری اس دھرنے میں پارٹی کے کارکنان اظہار یکجہتی کے لیے شرکت بھی کر رہے ہیں۔

ہم گلگت بلتستان کے تمام اساتذہ اور دیگر شعبے کے ملازمین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مل کر ایک عام ہڑتال کی جانب بڑھیں اور ان عوام دشمن حکمرانوں کے خلاف ایک فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کریں۔

پہلے ہی گلگت بلتستان کی عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت اس حوالے سے جدوجہد کر رہی تھی جسے ان ظالم حکمرانوں نے پابند سلاسل کر رکھا ہے۔ آج بھی عوامی ایکشن کمیٹی کے چار مزید راہنماؤں کو گرفتار کیا گیا۔

محنت کش عوام کو تقسیم ہو کر الگ الگ جدوجہد کرنے کی بجائے مل کر لڑنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہماری لڑائی ایک ہی حکمران طبقے سے ہے جو گلگت بلتستان کے تمام وسائل پر قابض ہے اور صرف ایک اجتماعی جدوجہد اور عام ہڑتال کے ذریعے ہی اس حکمران طبقے سے اپنا حق چھینا جا سکتا ہے۔

مزدور اتحاد زندہ باد!

پورے گلگت بلتستان میں عام ہڑتال کی جانب بڑھو!

Comments are closed.