ڈی جی خان: ریڈ ورکرز فرنٹ کے زیر اہتمام تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے کے لیے احتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، ڈیرہ غازی خان |

مورخہ 7 جون کو ریڈ ورکرز فرنٹ ڈیرہ غازی خان کی جانب سے تنخواہوں میں سو فیصد اضافے کے لیے پریس کلب ڈیرہ غازی خان کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے میں آل پاکستان پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین (CBA) ہائی وے و بلڈنگ ڈیرہ غازی خان، واپڈا ہائیڈرویونین ڈیرہ غازی خان، پنجاب ٹیچرز یونین ڈیرہ غازی خان اور سیکورٹی گارڈز سمیت مختلف اداروں سے محنت کشوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

مظاہرین نے تنخواہوں میں 100 فیصد اضافے، عوام دشمن بجٹ نامنظور، ایچ ای سی کے بجٹ میں کٹوتی نامنظور اور دیگر مطالبات کے گرد نعرے لگائے۔

احتجاجی مظاہرے میں سیکورٹی گارڈز کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے سے نوجوان سیکورٹی گارڈ عبداللہ نے خطاب کیا۔ عبداللہ کا کہنا تھا کہ اتنی شدید مہنگائی میں سیکورٹی گارڈ 12 ہزار روپے ماہانہ پر کام کرنے پر مجبور ہیں جو کہ سراسر ظلم ہے۔ عبداللہ نے مطالبہ کیا کہ ان کی دادرسی کی جائے اور ان کی تنخواہیں کم از کم اجرت قانون کے مطابق 25 ہزار روپے ادا کی جائیں۔

مظاہرے سے واپڈا ہائیڈرویونین ڈیرہ غازی خان کے زونل چئیرمین شہباز احمد بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ چند مہینوں میں مہنگائی میں 300 سے 400 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ بنیادی اشیائے ضرورت انتہائی مہنگی ہو چکی ہیں جو غریب آدمی کیلئے خریدنا ناممکن ہوچکا ہے۔ اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ آئندہ بجٹ میں تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔ مزید ان کا کہنا تھا کہ واپڈا ہائیڈرویونین کی طرف سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ پر کام کرنے والے محنت کشوں کو مستقل کیا جائے اور انہیں تمام تر حقوق دیے جائیں۔

مظاہرے سے پی ڈبلیو ڈی ورکرز یونین کے رہنما فیاض حیدر نقوی نے بھی خطاب کیا۔

ریڈ ورکرز فرنٹ کے مرکزی انفارمیشن سیکرٹری آصف لاشاری کا کہنا تھا کہ محنت کش اور ملازمین اس مزدور دشمن بجٹ کو مسترد کرتے ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ آئندہ بجٹ میں محنت کشوں کی تنخواہوں میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ معاشی بحران کا تمام تر بوجھ محنت کشوں اور غریب عوام پر ڈالنے کی بجائے سرمایہ داروں اور امیروں پر ڈالا جائے۔

Comments are closed.