کوئٹہ: انقلابِ روس کے صد سالہ جشن کے موقع پر پُروقار تقریب کا انعقاد

|رپورٹ: آر ڈبلیو ایف، پی وائی اے|

انقلابِ روس کے صد سالہ جشن کے موقع پر ریڈورکرزفرنٹ(RWF) اور پروگریسیو یوتھ الائنس(PYA) کی جانب سے سی اینڈڈبلیو کمپلیکس لیبر ہال میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ سیمینار کا موضوع ’’انقلابِ روس کے سو سال اور عہدِحاضر کی مزدورتحریکیں‘‘۔ تقریب کے صدر ریڈورکرزفرنٹ کے مرکزی رہنما آدم پال جبکہ مہمانِ خاص پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدرقاسم خان کاکڑ تھے۔ اس تقریب کے انعقاد میں پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر، کابینہ اور دیگر محنت کشوں نے خصوصی تعاون کیا۔ سیمینار میں مختلف اداروں سے آئے ہوئے 100 کے قریب محنت کشوں اور مختلف تعلیمی اداروں سے 20کے قریب طلبہ نے شرکت کی۔

سیمینارکا باقاعدہ آغاز کریم پرہر نے کیا، جو کہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض سرانجام دے رہے تھے۔ کریم نے انقلابِ روس کے حوالے سے مختصر بات رکھی اور کہا کہ آج کا سیمینار پاکستان کے موجودہ حالات اور بالخصوص محنت کش طبقے کی آج کی جدوجہد کے حوالے سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ آج سے سو سال پہلے روس میں مجموعی حالات پاکستان کے موجودہ حالات سے کئی گنا ابتر تھے مگر پھر سوشلسٹ انقلاب کے ذریعے مزدور ریاست کا قیام عمل میں لایا گیا اور انتہائی قلیل عرصے میں ایک جدید سماج تعمیر کیا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آل بلوچستان کلیریکل اینڈ ٹیکنیکل سٹاف ایسوسی ایشن کوئٹہ کے ضلعی صدر اشرف خان کاکڑنے کہا کہ ہم ریڈورکرزفرنٹ کے انتہائی مشکور ہیں جنہوں نے ہمیں موقع دیا اور بالخصوص اس موضوع پر بلوچستان کے محنت کشوں کے اندر ایک نئی بحث کو کھولا۔ اس کے بعد بلوچستان یونیورسٹی سے آئے ہوئے طالبعلم ابرار احمد نے بلوچستان کے اندر محنت کش طبقے کی جدوجہد کو سراہا ۔

پروگریسیو یوتھ الائنس کی طرف سے بلاول بلوچ نے بات کرتے ہوئے کہاکہ انقلاب روس جو کہ تاریخ کے اُن سُنہرے وقعات میں سے ایک واقع ہے جو کہ پیرس کمیون کے بعد ایک اعلیٰ اور معیاری صورت میں محنت کش طبقے اور وہاں پر موجود بالشویک پارٹی کی لینن اور ٹراٹسکی کی قیادت میں دُنیا کے نقشے پر نمودار ہوا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ محنت کش طبقے کیساتھ طلبہ کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔ آل بلوچستان کلیریکل اینڈ ٹیکنیکل سٹاف ایسوسی ایشن کے صوبائی صدر شکر خان رئیسانی نے کہا کہ آج بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انقلابِ روس جو کہ محنت کش طبقے کی لازوال قربانی کا ثمر ہے مگر ہم محنت کش ہونے کے باوجود اُن حاصلات کو نہیں سمجھتے۔ اُنہوں نے ٹریڈ یونین کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹریڈیونین اشرافیہ محنت کشوں کے کاندھوں کو استعمال کرتے ہوئے اپنی دولت میں اضافہ کررہے ہیں۔ بلوچستان ورکرز کنفیڈریشن کے رہنماء معروف آزاد نے انقلابِ روس کے سیاق و اسباق پر روشنی ڈالی اور کہا کہ آج کا محنت کش طبقہ پوری دُنیا میں اُس نہج پر کھڑا ہے جہاں روس کے انقلاب کے وقت تھا۔ 

تقریب کے صدر آدم پال نے سب سے پہلے آئے ہوئے محنت کشوں، طلبہ اور بالخصوص پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے محنت کشوں کا شکریہ ادا کیا۔ انقلابِ روس کے حوالے سے کامریڈ آدم نے انتہائی تفصیل سے بات رکھی جس کو محنت کشوں نے انتہائی دلچسپی کے ساتھ سنا۔ آدم نے کہا کہ روس جو کہ زار شاہی کے انتہائی ظُلم اور بربریت کے زیرِعتاب تھا، اس کے ساتھ ساتھ دُنیا کے دیگر ریاستوں میں اُس سامراجی عزائم کارفرما تھے۔ مگر محنت کش طبقے کی جدوجہد اور بالشویک پارٹی کی قیادت نے اُس ظُلم اور بربریت کا خاتمہ کرنے کے لیے بیڑا اُٹھایا اور جدید کلینڈر کے مطابق 7نومبر 2017 کو ایک سرخ سویرے کا آغاز ہوا۔ جس نے روس کے اندر ہر قسم کی طبقاتی تفریق کو ختم کرتے ہوئے روس کا نام تبدیل کرکے سوویت یونین رکھا جہاں پر قومیتوں کے مسائل کو پہلی دفعہ ایک سوشلسٹ انقلاب نے حل کرکے دکھایا۔ اس کے بعد دنیا بھر کی سامراجی قوتیں اس انقلاب کا گلا گھونٹنے کے لیے سوویت یونین پر حملہ آور ہوئے، مگر محنت کشوں کی سُرخ فوج نے لازوال قربانیوں کے بعد اُن سامراجی ممالک کو شکست دیدی۔ کامریڈ آدم نے آج کے پاکستان سمیت پوری دُنیا کے اندر بدلتے ہوئے حالات کو انتہائی سادگی سے محنت کشوں اور طلبہ کے سامنے رکھ دیا۔ اس تقریب کا سب سے خاص پہلو یہ تھا کہ محنت کشوں کو پہلی دفعہ انقلابِ روس کے حوالے سے آگاہی حاصل ہوئی جس پر نا صرف اُنہوں نے ریڈورکرزفرنٹ کی اس کاوش کو سراہا بلکہ آئندہ کے لیے بھی ایسے سیمینار کے انعقاد کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔ 

تقریب کے مہمانِ خاص پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کے صوبائی صدر قاسم خان کاکڑ نے کہا کہ آج ہم ایسے موضوع پر بات کر رہے ہیں جو کہ ہمارے لیے ایک نیا آغاز ہے، ہم ریڈورکرزفرنٹ کی اس کاوش کی بہت تعریف کرتے ہیں جنہوں نے ہمیں اس موضوع پر بات کرنے اور سُننے کا موقع دیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کی جانب سے ریڈورکرزفرنٹ کیساتھ محنت کشوں کے ہر اقدام کے حوالے سے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ تقریب کے آخر میں مختلف نعرے لگائے گئے۔ 

تقریب کے اختتام پر ریڈورکرزفرنٹ بلوچستان کی طرف سے تقریب میں آئے ہوئے شرکاء اور پی ڈبلیو ڈی ایمپلائز یونین کی قیادت اور دیگر محنت کشوں کا شکریہ ادا کیا گیا۔

Comments are closed.