لاہور: تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نجکاری کیخلاف پاکستان سٹیل ملز کے محنت کشوں کا احتجاجی مظاہرہ

|رپورٹ: ریڈ ورکرز فرنٹ، لاہور|

تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور نجکاری کیخلاف پاکستان سٹیل ملز کے محنت کشوں نے ہفتے کے روز لاہور پریس کلب کے سامنے بھرپور احتجاج کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پچھلے چھ ماہ سے مزدوروں کو تنخواہیں نہیں ادا کی گئیں اور 2013ء سے ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بھی ادا نہیں کیے گئے۔ اس کے علاوہ مظاہرین نے نکالے گئے ملازمین کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔ احتجاج میں حکومت اور حکمرانوں کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔ مزدوروں نے پلے کارڈز اور بینر بھی اٹھائے ہوئے تھے جن پر نجکاری اور حکومت کے خلاف نعرے اور ان کے مطالبات درج تھے۔ احتجاجوں کا یہ سلسلہ چند روز قبل پورے ملک میں پاکستان سٹیل ملز کے محنت کشوں کے ٹرین مارچ سے شروع ہوا جس کے دوران مختلف شہروں میں مظاہرے بھی کیے گئے۔

محنت کشوں کا کہنا تھا کہ حکمرانوں اور انتظامیہ کی کرپشن کی بدولت سٹیل مل آج اس حالت تک پہنچی ہے مگر سارا ملبہ محنت کشوں پر ڈالا جارہا ہے۔ آج بھی اگر سٹیل کی درآمد پر پابندی عائد کرتے ہوئے سٹیل مل کو بجلی، گیس اور مشینری مہیا کی جائے تو ملکی سٹیل کی ضروریات پوری جاسکتی ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت ٹکروں میں سٹیل مل کے اثاثوں بالخصوص زمین کو بیچتی جا رہی ہے جو کہ اصل میں نجکاری ہی ہے اور ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سٹیل ملز کی نجکاری روکی جائے اور اس کی بحالی کے عمل کو شروع کیا جائے۔ سٹیل ملز بند ہونے سے ہزاروں خاندان مشکلات کا شکار ہیں۔ کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں ۔

پچھلے کچھ عرصے میں مختلف اداروں کے مزدوروں پر کیے جانے والے نجکاری کے حملوں کے خلاف شدید غصے کا اظہار کیا گیا۔ان حملوں کے نتیجے میں بہت سے اداروں کی نجکاری کی جا چکی ہے اور لا تعداد محنت کشوں کو نوکریوں سے برخاست کیا جا چکا ہے۔پی آئی اے کے محنت کشوں نے 2016ء میں سرمایہ داروں کے ان حملوں کے خلاف ہڑتال کی تو ظالم حکومت نے گولی چلا کر دو محنت کشوں کو شہید کر دیا۔مزدووروں کے شدید ردِ عمل کی وجہ سے کچھ عرصہ کے لیے نجکاری کے عمل کو روک دیا گیا لیکن اب دوبارہ آئی ایم ایف اور ولڈ بینک کے دباؤ کے نتیجے میں پاکستان کے تمام اداروں کی نجکاری کی جا رہی ہے۔مزدوروں کا کہنا تھا کہ جب تک ان کے مطالبات نہیں مان لیے جاتے،وہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔احتجاج میں سٹیل ملز کے محنت کشوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے ریلوے اور واپڈا کے محنت کش اور یونیورسٹیوں کے طالب علم بھی موجود تھے۔ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF)آئے روز مزدوروں پر بڑھتے ہوئے جبر کی شدید مذمت کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ حکمرانوں کی ان ظالمانہ پالیسیوں کے خلاف تمام اداروں کے محنت کشوں کو متحد ہو کر جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ صرف اسی طریقے سے اس جبر سے چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔

Comments are closed.