طبقاتی جدوجہد اور امریکی محنت کش طبقہ
مارکسزم اور امریکہ کے پہلے اردو ایڈیشن کا تعارف
مارکسزم اور امریکہ کے پہلے اردو ایڈیشن کا تعارف
[تحریر: صبغت وائیں] موجودہ حکومت اپنی عوام دشمن پالیسیوں کو زیادہ شدت سے عملی جامہ پہنا رہی ہے اور عوام کے پاس رہی سہی سہولیات بھی چھینی جا رہی ہیں۔ سرکاری اداروں کی بڑے پیمانے پر نجکاری کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ سرکاری تعلیمی اداروں کی زمینیں ملٹی نیشنل […]
[تحریر: وِلادیمیر لینن، ترجمہ: صبغت وائیں] اس مضمون میں لینن کے معروف ’’اپریل تھیسِس‘‘ کو پیش کیا گیا ہے جو کہ لینن نے مزدوروں اور سپاہیوں کے نمائندگان کی سوویتوں (پنچائتوں) کی کل روس کانفرنس کی دو میٹنگوں میں 4 اپریل 1917ء کو پڑھے تھے۔
کیا عقل کا چراغ تھا خاموش ہو گیا۔ ۔ ۔ کیا دل تھا، دھڑکنوں کے تلاطم میں سو گیا
[تحریر: ماہ بلوص اسد] تقریباََ چار ارب سال پہلے اس کرۂ ارض پرحادثاتی طور پر چند معدنی عناصر نے زندگی کی صورت اختیار کی۔ ایک ادھورے پروکریوٹک (Prokeryotic) خلیے سے زندگی کا آغاز ہوا جو کہ چارارب سالوں میں ارتقا پاتے ہوئے آ ج اس کرۂ ارض پر مختلف انواع […]
روسی نوجوان کیمونسٹ لیگ کی تیسری کل روسی کانگریس 2 تا 10 اکتوبر 1920، ماسکو میں منعقد ہوئی۔ لینن نے 2 اکتوبر کی شام کو اس کانگریس کے پہلے سیشن سے خطاب کیا۔ کانگریس میں 600 سے زائد ڈیلیگیٹس نے شرکت کی۔ لینن کی تقریر کا مکمل متن نیچے دیا […]
[تحریر: ایلن ووڈز، ترجمہ: صبغت وائیں] ’’یہ سوال کہ آیا انسانی غور و فکر بجائے خود حقیقی وجود رکھتا ہے یا نہیں، کسی طرح بھی نظریاتی سوال نہیں، یہ عملی سوال ہے۔ انسان پر لازم ہے کہ عمل میں اپنے غورو فکر کی صداقت ثابت کر کے دکھائے، یعنی اس […]
ٹیڈ گرانٹ کی کتاب ’’روس انقلاب سے رد انقلاب تک‘‘ سے اقتباس
مارکسزم کی سچائی کو آج پوری دنیا کے حالات ثابت کر رہے ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام آج حالتِ مرگ کو پہنچ چکا ہے۔ گزشتہ سال 2011ء انقلابی اٹھانوں کا سال تھا اور ان تمام تر انقلابی تحریکوں نے ثابت کیا کہ یہ نظام انسانوں کو سہولتیں دینے سے قاصر ہو […]
’’قدر ، قیمت اور منافع‘‘ یا ’’اجرت ، قیمت اور منافع‘‘ در اصل کارل مارکس کی ان تقاریر پر مبنی ہے جو انہوں نے 20اور 27جون 1865ء کو پہلی انٹرنیشنل کی جنرل کونسل کے دو اجلاسوں میں کیں۔
تحریر:مائیک پیلیسک:- (ترجمہ :اسدپتافی) ایک تواتر و تسلسل کے ساتھ، اٹھتے بیٹھتے ہم پر یہ ہو شربا راز آشکارکیاجاتاہے کہ سرمایہ دارانہ نظام‘ٹیکنالوجی، ایجادات کو نہ صرف آگے بڑھاتا ہے بلکہ سائنسی ترقی کو بھی دن دوگنی رات چوگنی ترقی دینے میں محواور مگن چلاآرہاہے۔
تحریر : ایلن ووڈز:۔ (ترجمہ : آدم پال) تغیر کا دور ’’مارکس سروینٹیز اور بالزاک کو باقی تمام ناول نگاروں سے زیادہ پسند کرتا تھا۔ ڈان کیخوٹے میں اسے پرانی رسمی شجاعت آخری سانسیں لیتی ہوئی نظر آئی جس کا ابھرتے ہوئے بورژوا سماج میں مذاق اْڑایا جاتا تھا۔‘‘
تحریر : ایلن ووڈز:- (ترجمہ : آدم پال) اس سال ڈان کیخوٹے،اسپین کے ادب کی عظیم ترین تخلیق، کی پہلی اشاعت کو 400برس ہو گئے ہیں۔محنت کش طبقہ، یعنی وہ طبقہ جو ثقافت کے تحفظ میں سب سے زیادہ دلچسپی رکھتا ہے، اسے اس سالگرہ کوجوش وخروش سے منانا چاہیے۔
تحریر ۔البرٹ آئن سٹائن:- کیا یہ اس شخص کے لیے سوشلزم کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہارکرنامعقول بات ہے جو معاشی اور سماجی مسائل کاماہر نہیں، ؟ میرے نزدیک اس کی وجوہات یہ ہیں۔