اداریہ لال سلام؛ انقلاب روس کے سو سال
آج سے ایک سو سال قبل انسانی تاریخ کا ایک اہم ترین واقعہ رونما ہوا تھا۔ فروری 1917ء میں روس کے عوام نے ایک انقلاب کے ذریعے بادشاہ کا تختہ الٹ دیا اور صدیوں پرانی زار شاہی کا خاتمہ کیا
آج سے ایک سو سال قبل انسانی تاریخ کا ایک اہم ترین واقعہ رونما ہوا تھا۔ فروری 1917ء میں روس کے عوام نے ایک انقلاب کے ذریعے بادشاہ کا تختہ الٹ دیا اور صدیوں پرانی زار شاہی کا خاتمہ کیا
برطانوی سامراج کی باقیات ’’ایف سی آر‘‘ کا خاتمہ ایک خوش آئند امر ہے مگر یہاں اس بات کا جائزہ لینا بہت ضروری ہے کہ فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے سے عام قبائلی عوام کی زندگیوں پر کیا فرق پڑے گا؟ کیا فاٹا کے عام عوام کو روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، صحت، روزگار اور دہشت گردی سمیت دیگر سینکڑوں مسائل سے نجات مل جائے گی؟
جب مادے کے وجود سے فزکس والے خود انکار کر دیتے ہیں تو کیا ’’فزکس‘‘ اپنی حیثیت میں ’’میٹا فزکس‘‘ نہیں رہ جائے گی؟ اس طرح کی کوانٹم مکینکس کی تشریح کو اگر مان لیا جاتا ہے تو فزکس جسے ہم آج تک جانتے رہے ہیں اس کا خاتمہ ہو چکا ہے
ہم سمجھتے ہیں کہ اس سارے ڈھونگ کو رچانے کا مقصد جہاں ایک طرف ریاستی اداروں کی مکمل نااہلی پر پردہ ڈالنا ہے وہیں دوسری طرف ان گھناؤنے اقدامات کے ذریعے ریاست اور حکمران طبقہ محنت کشوں کی طبقاتی جڑت کو توڑ کر انہیں نسلی اور قومی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتاہے۔ ورنہ کس کو نہیں معلوم کہ دہشت گرد اور ان کے حمایتی کون لوگ ہیں
سرمایہ داری کا سانپ اپنے پھن پھیلائے غریب محنت کشوں کی زندگیوں پر حملے کر رہا ہے۔ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں اس سے قبل بھی کئی حادثات رو نما ہوئے ہیں مگر ان پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی۔ اس ایک جگہ پر کام کرنے والے افراد کی تعداد کم از کم 4000ہے مگر ان 4000محنت کشوں کے لیے کوئی ڈھنگ کا ہسپتال موجود نہیں ہے
یہاں خواتین کے حقوق پر ملائیت اور سرمایہ دارانہ لبرل ازم کے مابین ایک لڑائی کے طور پیش کیا جاتا ہے، جس سے خواتین کی حالت زار تو خیر کیا بہتر ہونی، حکمران طبقات کے مفادات کا تحفظ ہی ہوتا ہے
دو سال پہلے جریدے فنانشل ٹائمز نے ایک اداریے میں فرانس کے حالات پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک نیم انقلابی کیفیت میں ہے۔ یہ کہنا مبالغہ آرائی ہوسکتی ہے لیکن بہرحال یہ اس بات کی عکاسی ہے کہ فرانسیسی سماج ایک بند گلی میں کھڑا ہے۔ اب یہ سیاسی بحران کے دھماکے میں تبدیل ہو چکا ہے
پروگریسو یوتھ الائنس(PYA) کے زیر اہتمام دو روزہ مارکسی سکول سرما 18 اور 19 فروری 2017ء کو ملتان میں منعقد ہوا۔ دو روز جاری رہنے والا یہ سکول بالشویک انقلاب کی 100ویں سالگرہ سے منسوب کیا گیا تھا
پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ لوٹ مار کا ہی ایک طریقہ ہے جس کو انتہائی خوبصورت بنا کر پیش کیا جاتا ہے۔ اس میں ’پبلک‘ تو پس دھوکہ دینے کے لئے لگایا گیا ہے حقیقت میں تو یہ بس ’پرائیویٹ پرائیویٹ‘ ہی ہے۔ سب سے پہلے تو یہ سرمایہ داری کی بنائی اس مقدس ریاست کی ناکامی کا ثبوت ہے کہ یہ ریاست اب اپنی رعایا کو زندگی کی بنیادی سہولیات کی فراہمی کے بھی قابل نہیں رہی
پیٹرو گراڈ کا گیریژن بہت وسیع تھا مگر اس میں زیادہ سختی نہیں برتی جاتی تھی۔ سپاہی مارچ کرتے وقت انقلابی گیت گا رہے تھے۔ ان کی ٹوپیوں پر سرخ ربن لہراتے دکھائی دیتے تھے۔ یہ کوئی ناقابل یقین خواب تھا۔ ٹرام کاریں سپاہیوں سے بھری ہوئی تھیں۔ بڑی سڑکوں پرفوجی پر یڈ جاری تھی
پاکستان اسٹیل مل ایک تو وسیع اراضی پر مشتمل ہے جسے پراپرٹی کے بڑے ڈیلرز للچائی ہوئی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔ دوسری طرف اس ادارے کو مختلف بیرونی سرمایہ کار اونے پونے خریدنے میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں
یہ تمام تر صورتحال امریکی سماج میں آنے والی ایک تاریخی تبدیلی کی غمازی کرتی ہے اور واضح کرتی ہے کہ امریکہ کا سماج مکمل طور پر تبدیل ہو چکا ہے۔ امریکی صدر کی حلف برداری اور اقتدار کے پہلے ہفتے کے دوران اتنے بڑے پیمانے پر تحریکیں پہلے کبھی نہیں ابھریں
جوائنٹ نرسز ایکشن کمیٹی کے مطالبات میں سٹوڈنٹ نرسز کا وظیفہ کم از کم 20 ہزار، ہیلتھ پروفیشنل الاؤنس، ہائی رسک الاؤنس، نرسنگ ہاسٹل کی توسیع اور مرمت،سروس سٹرکچر، میرج کالونی کا قیام شامل ہیں
7 فروری منگل کے دن سندھ بھر کی میل؍ فی میل نرسز اور نرسنگ طالبات نے اپنے مسائل کے حل کی خاطر احتجاجی تحریک کا آغاز کیا، جس میں کراچی پریس کلب کے سامنے 800 سے زائد سٹاف تین روزہ دھرنے میں شریک ہوا۔ اس کے علاوہ حیدرآباد سمیت اندرون سندھ کے دیگر شہروں میں موجود نرسزنے وہاں پر احتجاجی دھرنے دیئے