کوئٹہ: بیروزگار فارماسسٹس کے احتجاجی کیمپ پر پولیس کا دھاوا، تشدد اور متعدد گرفتار

|رپورٹ: پی وائی اے / ریڈ ورکرز فرنٹ|

کوئٹہ: پولیس ریڈ کے بعد بیروزگار فارماسسٹس آج کھلے آسمان تلے اپنا احتجاجی کیمپ جاری رکھے ہوئے ہیں

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گذشتہ 80 روز سے بیروزگاری کیخلاف شاندار جدوجہد کرنے والے بلوچستان کے بیروزگار فارماسسٹس کے احتجاجی کیمپ پر نااہل صوبائی حکومت کے حکم پر پولیس نے حملہ کرکے نہ صرف بیروزگار فارماسسٹس کو تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ ان کو گرفتار کرکے احتجاجی کیمپ کو اکھاڑ کر سارا سامان اپنے ساتھ لے گئے۔ ریڈ ورکرز فرنٹ اس ریاستی غنڈہ گردی کی شدید مذمت کرتا ہے اور یہ مطالبہ کرتا ہے کہ گرفتار فارماسسٹس کو رہا کیا جائے اور ان کے مطالبات فی الفور پورے کیے جائیں۔

 یاد رہے کہ بیروزگار فارماسسٹس گزشتہ تین مہینوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے اپنے بنیادی مطالبات، جن میں روزگار کا مطالبہ سرفہرست ہے، کے لیے پُرامن احتجاج کررہے تھے جن میں انہوں نے کبھی بھی حالات خراب کرنے کی کوشش نہیں کی، مگر آج 30 اگست کو جب بیروزگار فارماسسٹس نے احتجاج کے طور پر نااہل صوبائی حکومت کا علامتی جنازہ اٹھانے کے لیے احتجاجی مظاہرے کی تیاریاں شروع کی، تو پولیس نے دفعہ 144 کی وجہ سے احتجاجی کیمپ پر دھاوا بول دیا اور احتجاجی فارماسسٹس کو شدید زدوکوب کیا اورتشدد کا نشانہ بنایا اور پرامن احتجاج کرنے کی پاداش میں متعدد کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ دوسری جانب کشمیر کے نام پر تماشا کرنے والوں نے دفعہ 144 کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس کیے۔ مگر ریاستی مشینری نے ان کو مکمل پروٹوکل دیا جبکہ معاشی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والوں کو تشدد کا نشانہ بناکر صوبے کے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا کہ یہاں پر صرف اور صرف کنٹرولڈ اور حکومت کے حق میں آواز اٹھانے کی اجازت ہے۔

ہم بیروزگار فارماسسٹس کے پرامن احتجاجی کیمپ پر ریاستی حملے کی نہ صرف مذمت کرتے ہیں بلکہ صوبے سمیت ملک بھر کے نوجوانوں، طلبہ، محنت کشوں اور ترقی پسند قوتوں سے پرزور الفاظ میں اپیل کرتے ہیں کہ وہ نااہل حکمران طبقے کے ان گھناؤنی حرکتوں اور سازشوں کیخلاف اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک متفقہ لائحہ عمل اختیار کرنے پر مشترکہ حکمت عملی بنانے کی طرف پیش رفت کریں۔ کیونکہ اس وقت ملک اقتصادی طور پر شدید بحران کا شکار ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کے نوجوانوں کو اس سے بھی شدید بیروزگاری کا سامنا کرنا پڑیگا جس کیخلاف نوجوانوں کو ناگزیر طور پر اکٹھا ہونا پڑیگا۔ اور ایک مشترکہ جدوجہد کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہونا ہوگا۔ جس کے لیے پروگریسیو یوتھ الائنس کا ملک گیر پلیٹ فارم پہلے سے موجود ہے، اور پی وائی اے ایسی جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔

Comments are closed.