کوئٹہ: بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین کی پر امن ریلی پر پولیس کا بہیمانہ تشدد، متعدد گرفتار

رپورٹ:| RWFکوئٹہ|
Quetta police oppression on BDA workers 02کل مورخہ 22جون کو بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی(BDA) کے ملازمین کی اپنی تنخواہوں اور اپ گریڈیشن کے حق میں نکالی جانے والی پر امن ریلی پر پولیس تشدد کے نتیجے میں کئی ملازمین شدید زخمی ہوگئے اور متعدد کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز BDAکے ملازمین نے تنخواہوں میں اضافے، اپ گریڈیشن اور دیگر مطالبات کے حق میں BDA کے دفتر سے پر امن احتجاجی ریلی نکالی۔ مگر جو ں ہی ریلی سرینا ہوٹل چوک پہنچی سیکیورٹی اہلکاروں ریلی کے شرکا پر لاٹھی چارج شروع کر دیا اور بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ جس کے نتیجے میں متعدد ملازمین زخمی ہوگئے اور 30سے زائد محنت کشوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ واضح رہے کہ BDA کے چیئر مین اور ڈائریکٹر BDAنے پولیس تھانوں کو پیشگی اطلاع دی تھی کہ ہمارے دفتر سے ملازمین صرف توڑپھوڑ کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں ان کو گرفتار کیا جائے۔ پولیس کے اس تشدد کے نتیجے میں کئی محنت کشوں کو چوٹیں آئیں اور گرفتار ملازمین کی بے انتہا کو ششوں کے بعد رات گئے رہائی عمل میں آئی۔


بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی(BDA) کے ملازمین جوکہ عرصہ دراز سے مشکلات میں گرے ہوئے ہیں ادارے کے 1200سے زائد ملازمین ملازمتوں کی مستقلی اوراپنے دیگر مطالبات کی منظوری کے لئے سراپا احتجاج ہیں۔ کنٹریکٹ ملازمین کا احتجاجی کیمپ جوکہ 264ویں روز میں داخل ہوچکا ہے حکمرانوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ان کے مطالبات کی شنوائی نہیں ہورہی ہے۔ کنٹریکٹ ملازمین کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ اور مستقل ملازمین بھی اپنے مطالبات منوانے کے لیے احتجاج پر مجبور ہیں۔
Quetta police oppression on BDA workers 01محنت کشوں کے پر امن مظاہروں پر تشدد کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گذشتہ ماہ کوئٹہ میں جب ینگ ڈاکٹرز اپنے مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کر رہے تھے تو کوئٹہ پولیس نے ان کو بھی بدترین تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔ محنت کشوں پر کیا جانا والا ریاستی جبرحکمرانوں کی بوکھلاہٹ کا اظہار ہے۔ ان حکمرانوں کے پاس محنت کشوں کو دینے کے لئے کچھ بھی نہیں۔یہ بس اپنی لوٹ مار میں مصروف ہیں اور اقتدار کے مزے لوٹ رہے ہیں۔ ریڈ ورکرز فرنٹ(RWF) محنت کشوں پر کئے جانے والے اس ریاستی جبر کی شدید مذمت کرتا ہے اور محنت کشوں کی تمام لڑائیوں میں ان کے ساتھ ہے۔ BDAکے ملازمین کو چاہیے کہ وہ اپنے اندر اتحاد اور اتفاق قائم رکھیں اور مسائل کا شکار دیگر اداروں کو بھی اس جدوجہد میں ساتھ شامل ہونے کی دعوت دیں تاکہ اپنے مطالبات کے حصول کے لئے مشترکہ جدوجہد کی جا سکے اور کامیابی محنت کشوں کا مقدر بنے۔

Comments are closed.